ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2009  کے  فاتح کھلاڑیوں کی موجودہ ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2009  کے  فاتح کھلاڑیوں کی موجودہ ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار
سورس: publicnews

( پبلک نیوز) محمد شکیل خان: شاہد آفریدی، مصباح الحق، سعید اجمل ، محمد عامر ، عبدالرزاق اور شعیب ملک نے پی سی بی پوڈکاسٹ میں شرکت کی۔

سابق پاکستانی کپتان شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ  یہ ٹیم فاتح بن سکتی ہے، ورلڈکپ جیتنے والے کھلاڑی پر اعتماد۔ جس اعتماد سے 2009 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل کھیلےتھے ہمیں یقین تھا کہ کوئی بھی ہمیں نہیں روک سکتا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف کامیابی نے ہمیں بھرپور اعتماد دے دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یونس خان کی قیادت اور فیصلوں نے ہر کھلاڑی کو اعتماد دے رکھا تھا۔ یونس خان نے ہی مجھےاوپر کے نمبر پر بیٹنگ کے لیے کہا تھا ۔2009 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی جیت میں ہر کھلاڑی نے اپنا کردار بخوبی نبھایا تھا۔ سیمی فائنل اور فائنل میں اپنی کارکردگی کو کبھی نہیں بھول سکتا۔ موجودہ ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل کھیل سکتی ہے۔ 

سابق کپتان کا مزید کہنا تھا کہ عمرگل کا نیوزی لینڈ کے خلاف اسپیل کبھی نہیں بھلایا جاسکتا۔ ویسٹ انڈیز کی وکٹیں پاکستانی بولرز کو سوٹ کرتی ہیں۔  ٹیم کی بولنگ اور بیٹنگ اچھی ہے لیکن آپ کو فیلڈنگ میچ جتوائے گی۔ سینئر کھلاڑیوں کو چاہیے کہ وہ سب مل کر کپتان بابراعظم کو سپورٹ کریں۔بابراعظم کو بھی چاہیے کو وہ بلاخوف و خطر فیصلے کریں۔ 

اس موقع پر سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم مصباح الحق نے کہا کہ 2007 کے ورلڈکپ کی ناکامی کا بہت دکھ تھا ، 2009 میں عالمی چیمپئن بنننے پر میں سب سے زیادہ  خوش تھا۔ موجودہ ٹیم کو خود پر یقین رکھنا ہوگا یہ ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت سکتی ہے۔  2009 میں ٹیم کی تیاری اچھی تھی لیکن ہمارے قدم ابتدا میں ڈگمگارہے تھے، ٹیم صحیح وقت پر فارم میں آئی اور نیوزی لینڈ کے میچ سے ہم نے ٹیک آف کیا، 2009 ورلڈکپ میں عمرگل اور سعید اجمل کی بولنگ نمایاں رہی تھی، شاہد آفریدی کا اوپر کے نمبر پر آکر اسکور کرنا ٹیم کے لیے کارآمد ثابت ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈکپ فائنل میں جیت کےقریب یونس خان نے خود کی بجائے مجھےبیٹنگ کرنے بھیجا کیونکہ میں 2007 کے فائنل میں میچ فنش نہیں کرسکا تھا، یونس خان چاہتے تھے کہ جیت کے موقع پرمیں کریز پر موجود رہوں ۔ میرے لیے وہ واقعی جذباتی موقع تھا۔ موجودہ ٹیم کو خود پر یقین رکھنا ہوگا کیونکہ یہ ایک متوازن ٹیم ہے، پاکستان کو ویسٹ انڈیز کی کنڈیشنز میں دوسری ٹیموں پر برتری حاصل ہے ۔

انہوں نے انتہائی کانفیڈینٹ ہو کر کہا کہ پاکستان کی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت سکتی ہے۔ 

سابق ٹیسٹ کرکٹر سعید اجمل نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئرلینڈ کے خلاف  چار وکٹوں کی  پرفارنس کے نتیجے میں دنیا کے سامنے آئےورلڈکلاس باؤلربن کرسامنے آیا،2009 ورلڈکپ میں  میری سب سے بہترین وکٹ جنوبی افریقہ کے جیک کیلس کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ خواہش ہے کہ پاکستان ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت کر آئے۔

قومی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عامر نے کہا کہ 2009 میں  پریشر محسوس کر  رہاتھا لیکن یونس خان نے حوصلہ بڑھایا۔ فائنل میں تلکارتنے دلشن کوخاص حکمت عملی کے تحت آؤٹ کیا۔ خواہش ہے کہ ایک بار پھر ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ بنوں۔ 

قومی ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے کہا کہ 2009 کی جیت اس لیے اہمیت رکھتی تھی کہ اس نے دو سال پہلے کی ناکامی کی تلافی کردی، فائنل جیتنا یادگار لمحہ تھا، تب کریز پر شاہد آفریدی کےساتھ موجود تھا، وہ لمحہ نہیں بھول سکتا جب یونس خان نے کہا کہ پہلے یہ ٹرافی آپ اٹھائیں۔ پاکستان کی موجودہ ٹیم کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی دکھانےکے امکانات روشن ہیں۔ 

سابق آل راؤنڈر عبد الرزاق نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2009  کی جیت نے پاکستان کی کرکٹ پر بہت مثبت اثرات مرتب کیے، یاسر عرفات کے ان فٹ ہوجانے کے سبب ایونٹ کھیلنے کو ملا جو ایک چیلنج بھی تھا، خوشی ہے کہ فائنل میں سنتھ جے سوریا سمیت تین وکٹیں لیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ٹیم کو کسی بھی مرحلے پر ہمت نہیں ہارنی چاہیے اور ایک ہوکر کھیلنا چاہیے۔ امید ہے پاکستان پندرہ سال بعد دوبارہ ٹی ٹوئنٹی کا عالمی چیمپئن بنے گا۔

Watch Live Public News

اسپورٹس رپورٹر

 محمد شکیل خان ایک نوجوان اسپورٹس رپورٹر ہیں جو نہ صرف فیلڈ میں متحرک ہیں بلکہ دنیا بھر میں ہونے والے اسپورٹس ایونٹس اور خصوصا کرکٹ کے حوالے سے اپنے قارئین کو باخبر رکھا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں۔