مہنگائی کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: مشیر خزانہ

مہنگائی کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: مشیر خزانہ
اسلام آباد: ( پبلک نیوز) مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ صرف پاکستان ہی مہنگائی کا سامنا نہیں کر رہا بلکہ اب یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔ حکومت اسے پر کنٹرول کرنے کیلئے تمام تر کوششیں کر رہی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 30 ہزار روپے سے کم آمدنی والے افراد کیلئے ایک بڑے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ ملک اب پیداواری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور پانچ فیصد شرح نمو سے ملک کے متوسط طبقے کو فائدہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اب بھی بھارت اور بنگلا دیش کے مقابلے میں کم ہیں۔ حکومت نے پٹرولیم لیوی میں کمی کی اور گزشتہ چھ ماہ کے دوران ٹیکسوں میں مسلسل کمی کر رہی ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے دو کروڑ خاندانوں کو رعایتی نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی کیلئے 120 ارب روپے کے تاریخی ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے۔ بدھ کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ رقم وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر فراہم کریں گی۔ پیکج کے تحت گھی، آٹا اور دالوں پر ان خاندانوں کو 30 فیصد رعایت دی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت260 ارب روپے کے متعدد پروگرام جاری ہیں جن سے 2 کروڑ خاندان مستفید ہو رہے ہیں۔ معاشرے کے کمزور طبقات کی امداد کے لئے کامیاب پاکستان پروگرام کیلئے 14 ارب روپے کی وافر رقم رکھی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت اب تک 30 ارب روپے قرضہ تقسیم کیا گیا ہے تاکہ بے روزگار نوجوانوں کی مدد کی جاسکے۔ اس کے علاوہ صحت کارڈ ہمارے اہم ترین منصوبوں میں سے ایک ہے جس کے تحت شہری 10 لاکھ روپے تک کا علاج کرا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا خیبر پختونخوا کی پوری آبادی کو یہ سہولت حاصل ہے اور اس سال دسمبر تک اسلام آباد اور اگلے سال مارچ تک پورے پنجاب کی آبادی کو یہ سہولت مل جائے گی۔ عمران خان نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی بلند قیمتیں عالمی مسئلہ ہے۔ بلوم برگ کموڈٹی انڈکس کے مطابق صرف ایک سال میں اشیائے صرف کی قیمتیں 50 فیصد بڑھی ہیں تاہم ہمارے ملک میں افراط زر 9 فیصد ہے۔ عالمی منڈی اور پاکستان میں اشیا کی قیمتوں کا مکمل موازنہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا میں گیس کی قیمتوں میں 116 فیصد اضافہ ہوا تاہم پاکستان میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، صرف درآمدی گیس کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہم نے 33 فیصد اضافہ کیا۔ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ان ممالک کے سوا سب سے کم ہیں جو اپنی مصنوعات تیار کر رہے ہیں۔ ہم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم سطح پر لانے کیلئے ٹیکس میں کمی کی ہے۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ عام آدمی پر عالمی سطح پر ہونیوالے اضافے کا کم سے کم اثر پڑے۔

Watch Live Public News