خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج آفتاب آفریدی کے قتل کے واقعے میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر لطیف آفریدی اور انکے بیٹے سمیت5 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر جاں بحق ہونے والے جج آفتاب آفریدی کے بیٹے عبدل ماجد کی مدعیت میں درج کی گئی ہے،اور اس ایف آئی ار میں قتل، اقدام قتل سمیت سات دفعات شامل کی گئیں ہیں۔ مقتول جج کے بھائی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سپریم کورٹ بار کے صدر لطیف افریدی کا اس قتل میں ہاتھ ہے ۔
دوسری جانب سپریم کورٹ بار کے صدر لطیف افریدی نے جج آفتاب افریدی کے قتل کی مذمت کی ہے،سپریم کورٹ بار کے صدر لطیف افریدی نے اپنے اوپر لگے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پختون روایات میں خواتین اور بچوں کو نشانہ نہیں بنایا جاتا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز صوابی موٹروے کے نزدیک گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج آفتاب آفریدی، بیوی اور دو بچوں سمیت شہید ہوگئے تھے۔