ویب ڈسک:جنوبی امریکی ملک چلی کے ویلپرائیسو علاقے کے جنگلات میں لگنے والی آگ میں جمعہ سے اب تک تقریبا 112 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہزاروں مکانات جل کر راکھ ہو گئے ہیں۔
تفصلات کے مطابق آگ سے متاثر ہونے والے بہت سے لوگ گرمیوں کی چھٹیوں میں ساحلی علاقے میں تفریح کی غرض سے گئے تھے۔ چلی کے صدر گیبریل بورک نے ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے ’’تمام ضروری وسائل‘‘ دستیاب کرائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہفتہ کو ویانا ڈیل مار، لیماچے، کوئلیپیو اور ولا الیمانا میں کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔ کرفیو سے راستوے خالی ہونگے اور ہنگامی گاڑیوں کو متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔
Incredible forest fire in Viña del Mar of Valparaíso province, Chile ????????
— Disaster News (@Top_Disaster) February 4, 2024
At least 51 people were killed and more than 395 missing. Saturday, Interior Minister Carolina Toha said there had been 92 fires as of noon, with 43,000 hectares (106,000 acres) burned across the country.… pic.twitter.com/vesJSbGh0P
آگ پر قابو پانے کے لیے تقریبا 1400 فائر فائٹرز کو تعینات کیا گیا ہے۔ ایمرجنسی خدمات کے لیے فوجی اہلکاروں کو مامور کیا گیا ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ وزارت صحت نے زخمیوں کی مدد کے لیے طبی طلبہ کو اسپتال میں تعینات کر دیا ہے۔
وزارت ہاؤسنگ کا کہنا ہے کہ آگ سے تین ہزار سے چھ ہزار مکانات جلے ہیں۔ حکومت نے آگ کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے والپاریسو اور مارگا علاقوں میں آگ اور گرمی پیدا کرنے والی مشینوں کے چلانے پر پابندی لگا دی ہے۔ علاقائی کمیٹی برائے ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ ( سی او جی آر آئی ڈی) نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے 45 جائے واقع پر مردہ پائے گئے اور چھ دیگر اسپتالوں میں علاج کے دوران فوت ہوئے ہیں۔