امریکا کے شہر کینٹکی میں رہنے والی 2 سالہ اسلا میکناب اپنی صلاحیتوں سے سب کو حیران کر رہی ہے۔ اس نے اتنی چھوٹی عمر میں چیزوں کے نام حروف سے یاد رکھنا شروع کر دیے ہیں۔ اس نے آئی کیو ٹیسٹ بھی 99 فیصد کے ساتھ پاس کیا ہے۔ اپنی خداداد صلاحیتوں کی وجہ سے اسلا میکناب مینسا کی سب سے کم عمر رکن بن گئی ہیں۔ خیال رہے کہ مینسا دنیا کا سب سے بڑا اور قدیم اور اعلٰی ادارہ ہے۔ اسلا میکناب نے اس میں شامل ہونے سے پہلے بہت سے امتحانات پاس کئے۔ منتظمین بھی اس کے ٹیلنٹ کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔ تاہم اب بالاخر اسلا کو دنیا کے ذہین ترین لوگوں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔ مینسا انٹرنیشنل ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے۔ یہ ان لوگوں کے لئے ہے جو معیاری IQ یا دیگر منظور شدہ ذہانت کے امتحان میں 98ویں یا اس سے زیادہ فیصد حاصل کرتے ہیں۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میکناب نے سٹینفورڈ بائنٹ انٹیلی جنس سکیل کا امتحان 99 فیصد میں پاس کیا۔ واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلا میکناب کے والدین جیسن اور امانڈا نے اس کا آئی کیو ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ اس وقت کیا جب انہوں نے دیکھا کہ ان کی بیٹی نے کھلونوں کے ساتھ ساتھ گھر کی دیگر چیزوں کے نام بھی حروف سے یاد رکھنا شروع کر دیے ہیں۔ جیسن اور امانڈا نے بتایا کہ ان کی بیٹی گھریلو اشیا جیسے کرسی، صوفہ اور ٹی وی کا نام بالکل درست بتاتی تھی۔ اس نے فیملی بلی کے آگے C-A-T لکھا۔ اس کے بعد اس نے الفاظ، رنگ وغیرہ آزما کر اس کا تجربہ کیا۔ اس نے اسے ہر حرف کا تلفظ بھی سیکھا۔ غرض کے اس 2 سالہ بچی نے ہر ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی۔ اسلا کا ٹیسٹ لینے والے لیکسنگٹن کے ماہر نفسیات ڈاکٹر ایڈ ایمنڈ نے کہا کہ چار سال سے کم عمر بچوں کے لیے اس قسم کا ٹیسٹ نایاب ہے، لیکن ہونہار نوجوانوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانا ضروری ہے۔ یہ سوچ کر ہم نے اس کا امتحان لیا۔ اس کی کارکردگی دیکھ کر ہم بھی حیران رہ گئے۔ بہت سے والدین یہ نہیں سمجھتے کہ ان کا بچہ کتنا تیز ہے۔