لاہور ( پبلک نیوز)مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ رائے ونڈ کا وزیراعظم نواب شاہ کا صدر نہیں وزیراعظم اور صدر پاکستان کا ہوتاہے، بلاول جیل میں گئے تو مدلل کیس نوازشریف کا لڑا تھا، بلاول اگر کسی بات پر ناراض ہیں تو اپنی بات تبدیل کی پیپلزپارٹی ہدف نہیں اسی طرف ہدف رہنے دیں جو ہدف ہے، الیکشن رولز میں تبدیلی یا ریفارمز دھاندلی کےلئے زیادہ ضروری نہیں کسی اور طرف توجہ ہونی چاہئے۔میڈیا سے گفٰتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ الیکشن ریفارمز الیکشن کمیشن میں بات ہونی وہیں اپنی رائے دیں گے حکومت کے ساتھ بالکل بیٹھنے کو تیار نہیں دو نمبر اور جھوٹے لوگ ہیں، جب ساتھ بیٹھے تو این آر او کا طعنہ دیا شہباز شریف نے چارٹر آف ڈیموکریسی کی بات کی تو چور ڈاکو کہا گیا حکومت کو گھر بھیجنے کا وقت ہے بیٹھنے کا نہیں ہے، لاہور: بیانیہ ن لیگ کا چلے گا ہماری جمہوری جماعت ہے ہر فیصلہ نواز شریف کاہوتاہے۔اعلی عدلیہ کے تبادلے وزیر اعلی کے اختیار میں نہیں ہے پنجاب میں تقرر و تبادلے رشوت کے بغیر نہیں ہو رہے، پیپلزپارٹی ن لیگ جے یو آئی ایف آزاد جماعتیں ہیں ان کا ون نکاتی ایجنڈا حکومت سے جان چھڑوائی جائےاس پر اتحاد ہوا، ریلیوں جلسے پر پی ڈی ایم کا اتحاد لانگ مارچ اور استعفوں پر اختلاف تھا ۔لانگ مارچ اور پوری اپوزیشن پارلیمنٹ صوبائی اسمبلیوں سے باہر آ جاتی تو الیکشن میں ہوتے جو تاریخ کا صاف و شفاف الیکشن ہوتا، ہمارا پیپلزپارٹی کے ساتھ نکاح ہوا ہی نہیں تھا ، آئین و قانون و شریعت کہتی ہے کاروبار سے گزر بسر کرتے رہیں مانگنے کے کاروبار پر پابندی ہونی چاہئیے۔مانگنے پر پابندی ہونی چاہئیے وزیر اعظم لوگوں سے پیسے اکٹھے کرکے اپنی بہنوں بیٹوں کو اعلی عہدے دے کر شہنشاہ بن جاتے ہیں، اپنی جائیدار بیچ کر بورڈ آف ٹرسٹی میں رکھے اکبر بادشاہ سے زیادہ اختیار رکھے، بلاول کا شکریہ پیپلزپارٹی سمیت سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر بجٹ کے حصوں کو عوام دشمن فیصلے نہیں ہونے دیں گے، ترین گروپ کے ساتھ ذاتی معاملات ہیں ۔