اسلام آباد ( پبلک نیوز) چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے حکومت نے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کا فیصلہ کر لیا۔ نئے چیئرمین نیب کی تقرری تک موجود چیئرمین اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیتے رہیں گے۔ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈرمیں اتفاق نہ ہوا تومعاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا۔ چیئرمین نیب کو ہٹانے کا فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے ممکنہ آئینی بحران سے بچنے کے لئے اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کا آپشنز چن لیا۔ نئے چیئرمین نیب کی تقرری تک موجود چیئرمین اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیتے رہیں گے۔ نئی تقرری کے طریقہ کار کے لئے آرڈیننس جاری ہوگا ۔آرڈیننس کے اجراء کے تحت نئے چئیرمین نیب کی تقرری کے لئے حکومت کو چار ماہ مل جائیں گے۔ وزیراعظم اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین نیب کی تقرری پر مشاورت کے لیے خط لکھیں گے۔ کسی ایک نام پر متفق ہونے کے لیے مشاورت ہو گی۔ وزیراعظم اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک پیدا ہونے کی صورت میں اگلا آئینی آپشن استعمال ہوگا۔ مشاورت بے نتیجہ رہی تو معاملہ الیکشن کمیشن کی پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا جائے گا۔۔ پارلیمانی کمیٹی مختلف اجلاسوں میں باہمی مشاورت سے چئیرمین نیب کی تقرری کرے گی۔ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ جو نئی ترمیم لا رہے ہیں اس میں اپوزیشن کو ایشو بنانے کا موقع نہیں ملے گا۔ نئے آرڈیننس میں ناقابل توسیع کا لفظ ہٹایا جارہا ہے، اپوزیشن سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک رہا توموجودہ چیئرمین برقراررہیں گے۔