طلاق کے48 دنوں بعد بشریٰ بی بی اورعمران خان نےنکاح کیا

طلاق کے48 دنوں بعد بشریٰ بی بی اورعمران خان نےنکاح کیا
کیپشن: طلاق کے48 دنوں بعد بشریٰ بی بی اورعمران خان نےنکاح کیا

ویب ڈیسک: اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں دوران عدت نکاح کیس میں اپیلوں کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ طلاق کے48 دنوں بعد بشریٰ بی بی نے عمران خان سے نکاح کیا جبکہ بیٹوں کے بتانے کے بعد عمران خان نے دعائیہ تقریب رکھی تھی۔

تفصیلا ت کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی، بانی پی ٹی آئی کے جونیئر وکیل عدالت پیش ہوئے۔

جونیئر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سینئر کونسل سلمان اکرم راجا نے دلائل دینے ہیں وہ آرہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ سینئر کونسل کے پہنچنے تک سماعت میں وقفہ کیا جائے۔

جس کے بعد عدالت نے سلمان اکرم راجا کے پہنچنے تک اپیلوں پر سماعت میں وقفہ کردیا۔

وقفے کے بعد ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی پیش نہیں ہوئے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور انھوں نے خاورمانیکا کے وکیل کی تصویر عدالت میں پیش کی۔

سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ راجہ رضوان عباسی ساتھ والی کورٹ میں فری بیٹھے ہوئے ہیں، رضوان صاحب کہہ رہےعدالت نہیں آؤں گا، مری چلا جاؤں گا۔ رضوان عباسی تو عدالت کی توہین کر رہے ہیں، ہمیں پھر دلائل کا آغاز کرنے دیں، رضوان عباسی پر افسوس ہوا۔

سیشن جج نے وکیل رضوان عباسی کو عدالت پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔

وکیل سلمان اکرم نے کہا کہ ہم نے سزا معطلی کی بھی درخواست دائر کر رکھی ہے، عید بھی ہے سزا معطلی پرعدالتیں اس لحاظ سے خیال کرتی ہیں۔

سیشن جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی اپیل پر کافی دلائل ہوچکے، دلائل کا آغازکریں۔

کمرہ عدالت میں خاور مانیکا اوران کے وکیل موجود نہیں تھے،پراسیکیوٹر رانا حسن عباس سیشن عدالت میں پیش ہوئے۔

سیشن جج نے وکیل رضوان عباسی کو عدالت پیش ہونے کی ہدایت کی۔

سلمان اکرم راجا کے دلائل
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجا نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ طلاق اور عدت ختم ہونے کی تاریخیں اہم ہیں۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خاورمانیکا کے مطابق بشریٰ بی بی کو 14 نومبر2017 کو تین بار طلاق دی، بشریٰ بی بی کو سول عدالت میں اپنے ثبوت پیش کرنے کے حق سے محروم کیا گیا، 14 نومبر 2017 کو طلاق دینے کی بات سے مکر نہیں سکتے۔

وکیل سلمان اکرم نے کہا کہ یکم جنوری 2018 تک 48 دن طلاق کو گزر گئے تھے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بیان دیا کہ فروری میں نکاح کے حوالے سے دعا رکھی، ٹرائل کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بیان دیا کہ بیٹوں کو بتانے کے بعد دعائیہ تقریب رکھی گئی۔

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ نکاح کے بعد 10 تقریبات ہوسکتی ہیں۔

وکیل کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے نکاح کرنے سےانکار تو نہیں کیا، سورۃ البقرہ میں عدت کے حوالے سے آیات موجود ہیں، سپریم کورٹ نے سورۃ البقرہ میں عدت کےحوالے سے آیات کو اپنایا۔

سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ طلاق کے48 دنوں بعد بشریٰ بی بی اوربانی پی ٹی آئی عمران خان نے نکاح کیا۔وکیل سلمان اکرم راجا نے سپریم کورٹ کے راشدہ اختر کیس کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے راشدہ اختر کیس کے فیصلے کو ہر عدالت کو اپنانا ہوگا۔

وکیل سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے نکاح کرنے سے انکار تو نہیں کیا، خاور مانیکا 6 سال خاموش رہے، ایک جملے پر کیس شکایت دائر کر دی۔

وکیل سلمان اکرم راجا نے مؤقف اپنایا کہ اسلام میں خاتون کی پرائیویسی کا خیال رکھنے کی تلقین کی گئی ہے۔

وکیل بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ فروری میں نکاح نہیں ہوا، صرف دعائیہ تقریب رکھی گئی تھی، طلاق کے کم سے کم 48 دنوں بعد نکاح ہونا چاہیے، ہمارے مطابق بشریٰ بی بی کو اپریل 2017 میں طلاق ہوئی، کیس میں لگائی گئی دفعہ میں فراڈ نیت کے باعث سزا ہوتی ہے، بشریٰ بی بی پر چند سال قبل عدت میں نکاح کرنے کے الزامات لگائے جا چکے ہیں۔

سلمان اکرم راجا نے دلائل دیئے کہ مارچ 2018 میں خاور مانیکا نے ٹیلیویژن پر بیان دیا، بشریٰ بی بی باپردہ خاتون ہیں، خاور مانیکا نے تو کہا کہ بانی پی ٹی آئی بھی بہت متقی انسان ہیں۔

سلمان اکرم راجہ نے عدالت سے بشری بی بی کی سزا معطلی کی استدعا کردی۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی۔

190ملین پاؤنڈ نیب کیس
راولپنڈی میں 190ملین پاؤنڈ نیب کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت بھی ہفتہ کو ہی ہے جس کیلئے بشریٰ بی بی کو بنی گالا سب جیل سے اڈیالہ جیل پہنچا دیا گیا۔