غزہ سے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں برآمد

israeali hostages
کیپشن: israeali hostages
سورس: google

ویب ڈیسک : اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کے فوجیوں کو غزہ میں تین اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ملی ہیں جنہیں حماس نے سات اکتوبر کے حملے کے دوران یرغمال بنایا تھا۔ ان میں جرمن نژاد اسرائیلی شانی لوک بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایک پک اپ ٹرک کے پیچھے پڑی 22 سالہ شانی کی لاش کی تصویر نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کر لی اور جنوبی اسرائیل میں کمیونٹیز پر عسکریت پسندوں کے حملے پر روشنی ڈالی۔
فوج نے دیگر دو لاشوں کی شناخت کی جو ایک 28 سالہ خاتون اميت بوسكيلا اور ایک 56 سالہ شخص اسحق جيليرنتر کی ہیں۔
  اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینئل ہگاری کے مطابق تینوں کو حماس نے نووا میوزک فیسٹیول، جو غزہ کی سرحد کے قریب ایک آؤٹ ڈانس پارٹی تھی، میں قتل کیا اور ان کی لاشیں فلسطینی علاقے میں لے گئے۔
فوج نے فوری طور پر تفصیلات نہیں بتائیں کہ ان تینوں کی لاشیں کہاں سے ملی ہیں۔
گذشتہ برس سات اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملے کے دوران تقریباً 1200 افراد کو ہلاک کیا جن میں اکثریت شہریوں کی تھی، جبکہ تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنا لیا۔ ان میں سے آدھے افراد نومبر میں ہونے والی ایک ہفتے کی جنگ بندی کے دوران اسرائیل کی قید میں موجود فلسطینی قیدیوں کے ساتھ تبادلے میں آزاد ہو گئے تھے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں 100 کے قریب یرغمالی اب بھی قید ہیں اور 30 کے قریب لاشیں بھی موجود ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی جوابی کارروائی میں اب تک 35 ہزار سئ زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
 

Watch Live Public News