(ویب ڈیسک ) ایلون مسک کی ٹرانسجینڈر بیٹی نے اپنے پہلے انٹرویو میں کہا ہے کہ مجھے بچپن میں ہم جنس پرست ہونے کی وجہ سے دھتکار دیا گیا۔
ایلون مسک کی ٹرانس جینڈر بیٹی ویوین جینا ولسن نے جمعرات کو اپنے پہلے انٹرویو میں کہا کہ ایلون مسک ایک غیر حاضر باپ تھا جو بچپن میں ان کے ساتھ ہم جنس پرست اور نسوانی خصوصیات ہونے کی وجہ سے ظلم کرتا تھا۔
20 سالہ ولسن نے این بی سی نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں مسک کی جانب سے پیر کو اپنی اور اس کی ٹرانسجینڈر شناخت کے بارے میں کیے گئے تبصروں کا جواب دیا۔
سوشل میڈیا پر اور آن لائن پوسٹ کیے گئے ایک انٹرویو میں،ایلون مسک نے کہا کہ وہ "لڑکی نہیں" تھی اور علامتی طور پر "مردہ" تھی اور انہوں نے الزام لگایا کہ جب وہ 16 سال کی تھی تو اس کے لیے ٹرانس سے متعلقہ طبی علاج کی اجازت دینے کے لیےمجھے "دھوکہ" دیا گیا تھا۔
ولسن نے کہا کہ انہوں نے ایلون مسک کو دھوکہ نہیں دیا ، شروع میں وہ ہچکچائے لیکن وہ علاج کیلئے راضی ہوئے تو وہ اچھی طرح جانتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ایلون مسک کے حالیہ بیانات نے ریڈ لائن کراس کی ہے۔
ولسن نے ایک فون انٹرویو میں کہا ، "مجھے لگتا ہے کہ ایلون کو لگتا تھا کہ میں کچھ نہیں کہوں گی اور اسے جانے دوں گی لیکں ایسا نہیں ہے کیونکہ اگر آپ میرے بارے میں لاکھوں سامعین کے سامنے جھوٹ بول رہے ہیں تو میں اسے جانے نہیں دوں گی۔ "
انہوں نے بتایا کہ بچپن میں ایلون مسک مجھے نسوانی خصلتوں کی نمائش کے لیے ہراساں کرتا تھا، خود کو مردانہ ظاہر کرنے اور آواز کو مردوں جیسا کرنے کیلئے دباؤ ڈالتا تھا۔
ولسن اور اس کے جڑواں بھائی مسک کی پہلی بیوی، مصنف جسٹن مسک کے ہاں پیدا ہوئے۔دونوں کے درمیان 2008 میں طلاق ہوئی۔
53 سالہ مسک کا شمار دنیا کے امیر ترین لوگوں میں ہوتا ہے، وہ ٹیسلا کے سی ای او اور اسپیس ایکس کے بانی ہیں۔ وہ ایک اہم سیاسی شخصیت بھی بن چکے ہیں جنہوں نے اس ماہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں ایک اور مدت کے لیے حمایت کی تھی۔ مسک کے 12 بچے ہیں جن میں ولسن بھی شامل ہے۔
چند روز قبل ایلون مسک نے دعویٰ کیا تھاکہ ان کی ٹرانسجینڈر بیٹی ویوین جینا ولسن کو “ ویک مائنڈ وائرس نےمار دیا جب اس نے اپنی بیٹی کی جنس کی دیکھ بھال کے طریقہ کار پر دھوکے سے دستخط کیے تھے۔
قدامت پسند مبصر ڈاکٹر جارڈن پیٹرسن کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں، مسک نے دعویٰ کیا کہ انہیں COVID-19 وبائی امراض کے دوران اپنی بیٹی کی صنفی تصدیق کیلئے دستاویزات پر دستخط کرنے میں “دھوکہ” دیا گیا تھا۔