ویب ڈیسک : نو منتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی یوکرائنی صدر زیلنسکی کو فون۔ ٹیلے فونک مذاکرات میں ایلون مسک بھی شامل۔۔ دنیا کے امیر ترین شخص کے اثرورسوخ سے سب ہی خوفزدہ ہوگئے ۔
ایک رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے فون پر بات کی۔ جس کے بعد انہوں نے زیلنسکی سے ایلون مسک کی بھی بات کرائی ۔ یہ اسٹیبلشمنٹ سمیت سب کے لئے ’’شاکنگ نیوز ’’اور سرپرائز تھا۔ یہ اس امر کا اشارہ ہے کہ ٹیسلا کے سی ای او کا آنے والے وقت میں ٹرمپ انتظامیہ میں بڑا کردار ہوسکتا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے بدھ کو امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ کملا ہیریس کو شکست دینے والے امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بہترین کال میں مبارکباد دی ہے۔
ذرائع نے نیویارک ٹائمز اور نیوز ویب سائٹ ’’ ایکسیوس’’ دونوں کے ساتھ اس خبر کی تصدیق کے لئے رابطہ کیا تو بتایا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کال کے دوران فون مسک کو دیا تھا۔
ٹرمپ کی مہم کی ترجمان نے فوری طور پر رپورٹس پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ۔
اس فون کال کے بارے میں سب سے پہلے معلومات دنے والے میڈیا ہاؤس Axios کے مطابق ٹرمپ کی زیلنسکی کے ساتھ بات چیت تقریباً 25 منٹ تک جاری رہی۔
اس دوران مسک بھی ٹرمپ کے ساتھ موجود تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے زیلنسکی کو یقین دلایا کہ وہ یوکرین کی حمایت کریں گے تاہم انہوں نے اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔ ذرائع نے Axios کو بتایا کہ زیلینسکی نے محسوس کیا کہ بات چیت اچھی رہی اور ٹرمپ کی حالیہ جیت نے ان کے خدشات میں اضافہ نہیں کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ایلون مسک لائن پر نہیں تھے، ٹرمپ نے انہیں فون دیا تھا۔ وہ دونوں کہیں ساتھ تھے۔
اہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ آیا یوکرین جنگ سے متعلق امریکہ کی پالیسی کے حوالے سے کوئی بات چیت ہوئی ہے یا نہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ایلون مسک روس یوکرین جنگ کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار دعویٰ کر چکے ہیں کہ وہ یوکرین کی جنگ 24 گھنٹوں میں ختم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے روس کے خلاف جنگ میں کیف کو دی جانے والی امریکی مدد پر تنقید کی ہے۔ یوکرین میں بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ ٹرمپ اسی سطح کی حمایت فراہم نہیں کریں گے یا وہ روس کو فائدہ پہنچانے کے لیے امن معاہدے کی حمایت کر سکتے ہیں ۔
تاہم اس خبر نے واشنگٹن سمیت دنیا بھرکے اہم دارالحکومتوں میں خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں ۔
دنیا ایلون مسک کو ایک پوشیدہ خطرے کے طور پر دیکھ رہی ہے اوراس سے زیادہ تشویش ناک بات ان کا عالمی سیاست میں آزادانہ کردار ادا کرنا ہے، جس سے قومی سلامتی، جھوٹی سفارت کاری اور ذاتی فائدے کی تمام سرحدیں مٹ جاتی ہیں۔
یادرہے امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے حال ہی میں اطلاع دی کہ مسک 2022 کے آخر سے روسی صدر ولادی میر پیوتن سے رابطے میں ہیں اور ان کی بات چیت ’ذاتی موضوعات، کاروبار اور جغرافیائی سیاسی تناؤ‘ پر مشتمل ہے۔