صنعاء(ویب ڈیسک) یمن کا شمار دنیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتا ہے جہاں کئی افراد مچھلیوں کا شکار کرکے گزر بسر کرتے ہیں. تاہم یمن میں ماہی گیروں کی زندگیاں راتوں رات تبدیل ہو گئی جب ان کا شکار ایک وہیل بنی جس کی مالیت 10 کروڑ روپے تھی۔
تفصیلات کے مطابق سیریا کے ایک ماہی گیر نے پہلے 35 دیگر افراد کے گروپ کو خلیج عدن میں وہیل کی لاش کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایا کہ اس میں امبرگریس(ایک ایسا بیش قیمت مومی مادہ جو وہیل کی آنتوں میں پیدا ہوتا ہے ، سمندروں میں تیرتا ہے اور خوشبو کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے)موجود ہوسکتا ہے۔
امبرگریس ، یا بھوری رنگ عنبر ، سپرم وہیلوں کے ہاضمہ نظام میں پیدا ہونے والے مدھم بھوری رنگ یا سیاہ رنگ کا ایک ٹھوس ، موم مادہ ہے۔
واقعہ کچھ یوں پیش آیا کہ ماہی گیروں کو مردہ وہیل مچھلی ملی جس کے بارے میں انہوں نے محسوس کیا کہ اس وہیل کے پیٹ میں کوئی چیز ہے۔ انہوں نے وہیل کا پیٹ چاک کیاتو انہیں نایاب مرکب ملا۔ اس کی شکار کے پیٹ سے انہیں 127 کلو بلیک امبرگریس ملا۔ جو لگ بھگ 10 کروڑ روپے میں فروخت ہوئی.
میڈیا سے گفتگو میں ماہی گیروں نے بتایا کہ “یہ ناقابل تصور قیمت تھی۔ ہم سب غریب ہیں، "ہمیں کبھی توقع نہیں تھی کہ یہ چیز ہمیں اتنی بڑی رقم دے گی۔"