خیال رہے کہ واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس نے کوچ کے ڈرائیور احسان، کنڈیکٹر صدیق اور کوچ کے مالک محمد اسرار کو گرفتار کیا تھا۔ محمد اسرار نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا کہ اس نے ڈرائیور اور کنڈیکٹر دونوں سے الگ الگ معلومات حاصل کیں تو انہوں نے اس ویڈیو میں خاتون کو تھپڑ مارنے سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔کراچی کی مسافر بس میں خاتون کو تھپڑ مارنے کے واقعے پہ پولیس حرکت میں آئی کنڈیکٹر ڈرائیور اور بس پکڑ لی پولیس کیمطابق تھپڑ کنڈیکٹر نے نہیں خاتون کیساتھ موجود اسکے کزن نے مارا ، خاتون کا بیان سامنے آگیا ہے pic.twitter.com/df21NCn4tH
— Faizullah Khan (@FaizullahSwati) March 5, 2022
جبکہ کنڈیکٹر صدیق نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ جس شخص نے خاتون کو تھپڑ مارا تھا وہ اسی کے ساتھ کوچ میں سوار ہوا تھا جو بعدازاں اورنگی ٹاؤن فقیر کالونی پر اتر کر چلے گئے تھے اور ہمیں ان کے بارے میں نہیں معلوم کہ وہ کون تھے۔ دوسری جانب متاثرہ خاتون بھی منظر عام پر آگئیں جن کا ایک ویڈیو بیان بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں اس کا کہنا ہے کہ تھپڑ مارنے والا کاشف اس کا خالہ زاد بھائی ہے جس نے نقاب اتارنے اور موبائل فون استعمال کرنے پر اسے تھپڑ مارا تھا، یہ ہمارا آپس کا معاملہ ہے، اس طرح سے ویڈیو بنا کر اس وائرل کرنے سے ہماری عزت نفس کو مجروع کیا گیا ہے۔ خاتون نے مطالبہ کیا ہے کہ گرفتار ہونے والے کوچ کے مالک، ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو چھوڑ دیا جائے، جس دکان پر میری ویڈیو بنائی گئی میں وہاں بھی گئی تھی اور دکاندار کو ویڈیو بنانے پر اس سے باز پرس بھی کی، ویڈیو بنا کر وائرل کرنے والے شخص کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔کراچی میں بس کنڈیکٹر نے خاتون مسافر کو تھپڑ جڑ دیا۔ کیسے جانور لوگ ہیں اور قانون تماشائی pic.twitter.com/r84FWYK8WF
— Irfan Akbar (@majorirfanakbar) March 4, 2022