ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا 2 ماہ بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی،قوم کے لیڈر کو اڈیالہ کی کال کوٹھری میں ڈال ہے کیا قوموں کے لیڈر کو ایسے رکھا جاتا ہے۔
تفصیلات کےمطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما علی محمد خان نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2 ماہ بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی،جب ملاقاتیں ہو رہی تھیں ہائیکورٹ کے آرڈر بھی تھا مگر اس کے باوجود ملاقات نہیں ہوئی تھی،اس بات پر خوش ہو کہ 2 ماہ پہلے جب ملاقات ہوئی تھی خان صاحب کا حوصلہ اس سے بھی اچھا تھا، بانی پی ٹی آئی سابق وزیر اعظم بھی تھا اور ہیرو بھی تھا۔
علی محمد خان نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا قومیں اپنے ہیروز کے ساتھ یہ سلوک کرتی ہے؟قوم کے لیڈر کو اڈیالہ کی کال کوٹھری میں ڈال ہے، کیا قوموں کے لیڈر کو ایسے رکھا جاتا ہے؟قوم کے لیڈر نے ہمیشہ یہ بات کی ہے ملک میرا، فوج بھی میری اور ادارے بھی میرے ہیں، بانی پی ٹی آئی دوبارہ آئے گا سفر دوبارہ وہی سے شروع ہو گا جہاں سے رجیم چینج آئی تھی۔
پی ٹی آئی رہنماکا کہناتھا کہ ہمارے ایم این اے خواجہ شیراز کو اٹھا گیا، پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہےاور مریم نواز وزیر اعلیٰ ہے ، کیا ایک خاتون کے وزیر اعلی ہوتے ہوئے ان کے نیچے جو ہماری خواتین کے ساتھ ہو رہا ہے وہ ٹھیک ہے؟اگر آپ یہ نہیں کر رہے کوئی اور کر رہا ہے تو آپ کرسی چھوڑ دیں،26 ویں آئینی ترمیم جس طریقے سے پاس کی گئی وہ فسطائیت آج بھی جاری ہے۔
شہریار آفری جس طرح جیل میں رہا ، مراد سعید جس طرح رہ رہا ہے کیا یہ جائز ہے؟خان صاحب نے کہا جب آپ حق کے راستے پر ہوتے ہیں تو مشکلات بھی آتی ہیں،ہمیں کسی دنیا کے طاقت سے یا شخص سے امید نہیں ہے اپنے اللہ سے امید ہے بس!آئینی ترمیم پر اپوزیشن سے حکومت نے رابطہ کیوں نہیں کیا؟
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ملک کی بہتری کے لئے قانون سازی کی ہمیشہ حمایت کی ہے،آپ نے پارلیمنٹ میں بحث کیوں نہیں کروائی؟ہم اپنے ادارے کی مضبوطی چاہتے ہیں پارلیمنٹ میں اس کو لانا چاہیے تھا،آپ سپریم کورٹ کی طاقت کو کم کیوں کر رہے ہیں؟آپ 32 جج لانا چاہتے ہیں؟ امید کرتے ہیں امریکہ میں نئی لیڈر شپ آئی ہے وہ ایسا نہیں کرے گی جو سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں ہو رہا تھا۔