لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان ٹیلی وژن کی انتظامیہ کی جانب سے کرکٹ سیریز کے نشریاتی حقوق کسی اور چینل کو دینے کے معاملے پر چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا قانونی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال پی سی بی نے پی ٹی وی سپورٹس سے 200 ملین ڈالرز کا تین سالہ معاہدہ کیا تھا۔ اس معاہدے میں طے پایا تھا کہ پی ٹی وی سپورٹس قومی ٹیم کی تمام سیریز کیساتھ ساتھ ڈومیسٹک کرکٹ کے تمام میچ بھی نشر کرے گا۔ تاہم اب پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز کیلئے کسی اور فریق سے معاہدے کی خبروں کے بعد پی ٹی وی نے چیئرمین پی سی بی کو نوٹس بھیجا ہے۔ پی ٹی وی کی جانب سے بھیجے گئے اس قانونی نوٹس میںپاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی وی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے درمیان 16 دسمبر 2020ء میں نشریاتی حقوق کا معاہدہ ہوا تھا۔ تاہم بغیر وجہ بتائے اسے ختم کر دیا گیا۔ معاہدے کو منسوخ کرنے کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے اس پر حکم امتناع کی درخواست دی گئی، اس کا مقصد پی سی بی کو دوسرے فریق سے معاہدہ کرنے سے باز رکھنا ہے۔ پی ٹی وی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عدالت نے اس اہم معاملے پر حکم امتنازع جاری کیا جبکہ پی سی بی نے اس کیخلاف اپیل دائر کی لیکن اسے مسترد کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا جہاں پی سی بی کی اپیل مسترد کرنے کا فیصلہ منسوخ کر دیا گیا ، اب اس کی سماعت رواں ماہ 22 دسمبر کو ہو گی۔ رمیز راجہ کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ علم میں آیا ہے کہ پی سی بی نشریات کیلئے نیا معاہدہ کرنیوالا ہے، یہ اقدام حکم امتناع کی خلاف ورزی ہے، ایسا کوئی بھی عمل توہین عدالت تصور کیا جائے گا۔ قانونی نوٹس میں رمیز راجہ سے کہا گیا ہے کہ وہ حکم امتناع پر اس کی روح کے مطابق عمل کریں، اگر ایسا نہ ہوا تو ان کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ خلاف ورزی کی صورت میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کیخلاف ذاتی حیثیت میں اختیارات کے غلط استعمال، توہین عدالت اور عدالتی حکم کی نافرمانی کی کارروائی ہو سکتی ہے، فریق ان کیخلاف دیگر قانونی کارروائی کرنے میں بھی حق بجانب ہوگا۔