فلسطین اور یوکرین بارے مغرب کا دوہرا معیار، رکن آئرش پارلیمنٹ برس پڑے

فلسطین اور یوکرین بارے مغرب کا دوہرا معیار، رکن آئرش پارلیمنٹ برس پڑے
ڈبلن: (ویب ڈیسک) آئرش رکن پارلیمنٹ رچرڈ بوئڈ بیرٹ نے فلسطین اور یوکرین کے حالات کے حوالے سے مغرب کے دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ آئرش پارلیمنٹ کے سامنے خطاب کرتے ہوئے پیپل بیفور پرافٹ (PBP) پارٹی کے قانون ساز رچرڈ بوئڈ بیرٹ نے فلسطینی عوام کے خلاف 70 سال کے منظم جبر اور جارحیت کے بعد بھی اسرائیلی نسل پرستی کی مذمت کرنے میں ناکامی پر عالمی برادری کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے خلاف پابندیوں میں پانچ دن لگے، لیکن فلسطینیوں پر 70 سال سے جاری ظلم وستم کے باوجود اسرائیل پر پابندیاں عائد نہ کرنا کھلی خالص منافقت ہے۔ بیرٹ نے پارلیمںٹ سے اپنے خطاب میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے کئی دہائیوں کے وحشیانہ، غیر انسانی ظلم وستم اور غزہ پر پے در پے حملوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت مغرب عرب آبادی اور خاص طور پر فلسطینیوں کو "ایک کمتر نسل" کے طور پر دیکھتا ہے۔ مغرب روس کے اقدامات کی مذمت کے لئے جو سخت زبان استعمال کرتا ہے، وہی فلسطین میں اسرائیلی مظالم اور فلسطینیوں کے ساتھ حکومت کے ناروا سلوک کے لیے استعمال نہیں کرتا۔ https://twitter.com/pb4p/status/1499378275847708676?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1499378275847708676%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.telesurenglish.net%2Fnews%2FIrish-MP-Questions-Israels-Crimes-and-Lack-of-Sanctions-20220306-0003.html خیال رہے کہ گذشتہ سال مئی 2021ء میں آئرش پارلیمنٹ میں پیش کی گئی تاریخی قرارداد میں تسلیم کیا گیا تھا کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کی زمینوں پر زبردستی قبضہ کرکے جبری طور پر الحاق کیا ہوا ہے۔ 5 مئی 2021ء کو اجلاس میں آئرش پارلیمنٹ کے ارکان نے اظہار یکجہتی کے لیے فلسطینی جھنڈے کا ماسک لگایا ہوا تھا اور پہلی بار کسی یورپی پارلیمان نے فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کو تسلیم کیا۔ قرارداد میں جمہوریہ آئرلینڈ کی پارلیمنٹ نے فلسطین پر اسرائیلی قبضے کی مذمت کی۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اب ہمیں سچ بولنا ہی پڑے گا کہ اسرائیل نے فلسطین سے جبری الحاق کیا ہوا ہے۔ اسرائیلی جارحیت پر پیش کی گئی قرارداد پر آٓئرلینڈ کے وزیر خارجہ سائمن کووننی نے کہا کہ حزب اختلاف کی جانب سے پیش کی گئی تحریک آئرلینڈ میں احساس کی گہرائی کا واضح اشارہ ہے۔ گذشتہ سال آئرش پولیٹیکل پارٹی پیپلز بیفور پرافٹ نے اسمبلی میں اسرائیلی سفیر کو ملک بدر کرنے کی قرارداد بھی جمع کروائی تھی۔ ممبر پارلیمنٹ گنو کینی نے یہ قرارداد جمع کروائی اور پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران فلسطینی عوام پر اسرائیل کی جانب سے طاقت کے استعمال پر شدید افسوس کا اظہار کیا تھا۔