ویب ڈیسک : ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد برطانیہ امریکا خارجہ تعلقات خراب ہونے کا خدشہ ، برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کی ساکھ داؤ پر لگ گئی۔
ڈیلی میل کے مطابق اب ڈونلڈ ٹرمپ برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر پر بھروسا کرنے کے موڈ میں نہیں اور اگر سٹارمر بھلائی چاہتےہیں تو اب فوری طورپر اپنی کابینہ کے اہم رکن اور برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈلیمی کو برطرف کردیں۔
یادرہے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کی مدد کے لیے ڈیوڈ لیمی برطانوی وزیر خارجہ نے درجنوں لیبر کارکنوں کو امریکا بھیجا تھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کو ڈونلڈ ٹرمپ سے جان کی امان پانے کی غرض سے فلوریڈا اسٹیٹ میں بھی خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔
یادرہے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی امریکا کےنو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک 'سیریل جھوٹا' قرار دے چکے ہیں ۔
امریکی انتخابات میں لیبر کارکنوں کے بھیجے جانے کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کے الیکشن مہم کے انچارج کوامریکی الیکشن ریگولیٹر، ایف ای سی کے پاس با قاعدہ شکایت درج کرانا پڑی تھی ۔
شکایت میں لیبر پارٹی کی آپریشنز کی سربراہ صوفیہ پٹیل کی لنکڈ ان پر اب حذف شدہ پوسٹ کا حوالہ دیا گیا، جس میں کہا گیا تھا کہ 100 عملہ میدان جنگ کی ریاستوں جیسے شمالی کیرولینا اور نیواڈا میں کام کرنے جا رہا ہے۔
لیبر پارٹی کی سٹارمر حکومت اور امریکا میں گہرے سیاسی اختلافات ہیں ۔
لیبر حکومت نے حال ہی میں اسرائیل کو کچھ ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگائی ہے جبکہ مسٹر ٹرمپ اسرائیل کے مضبوط حامیوں میں سے ایک ہیں۔
یہی حالت ایران پر اسرائیلی حملوں کے حوالے سے بھی ہوگی جس کے بارے میں لیبر حکومت بہت زیادہ محتاط ہے۔
آب و ہوا پر بھی بڑے اختلافات ہیں اور یہاں تک کہ بریکسٹ پر بھی دونوں میں بہت فاصلے ہیں۔