’غیر مستحکم‘  ہجرت  کے باعث نیوزی لینڈ نے ورک ویزا  کی پالیسی  سخت کردی  

’غیر مستحکم‘  ہجرت  کے باعث نیوزی لینڈ نے ورک ویزا  کی پالیسی  سخت کردی  

(ویب ڈیسک ) نیوزی لینڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد اور اس کے باعث پیدا ہونے والی نقل مکانی کی ’غیر مستحکم‘ صورتحال کے باعث ورک ویزا کی پالیسی میں سختی کر دی گئی ہے۔

نئی ورک ویزا پالیسی کے تحت کم ہنر مند افراد کو اب ویزا حصول کے لیے انگریزی زبان کا امتحان پاس کرنا ہوگا اور وہ ملک میں تین سال تک رہ سکیں گے جبکہ اس سے قبل یہ مدت پانچ سال تک تھی۔

نیوزی لینڈ کی امیگریشن وزیر ایریکا سٹینفورڈ کا کہنا تھا کہ ’ہمارے امیگریشن قوانین اور پالیسی کو درست کرنا اس حکومت کے معیشت کے تعمیر نو کے منصوبے کے لیے اہم ہے۔‘

گذشتہ برس تقریباً ریکارڈ ایک لاکھ 73 ہزار افراد نے نیوزی لینڈ ہجرت کی تھی۔

نئے اور سخت قوانین کے تحت زیادہ تر ورک ویزا کے درخواست دہندگان کو اب ہنر، مہارت اور کام کے تجربے کے تقاضے پورے کرنا ہوں گے۔ نئی پالیسی کے تحت آجر اس بات کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہوں گے کہ تارکین وطن کو ملازمت کی پیشکش کرنے سے پہلے مطلوبہ شرائط کو پورا کیا جائے۔

نیوزی لینڈ حکام نے ویلڈر، پلمبر اور مکینک جیسے 11 پیشوں کو اس فہرست میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو نیوزی لینڈ میں فاسٹ ٹریک رہائش اختیار کرنے کے لیے اہل ہوں گے۔