ادویات کی قلت کا خدشہ سر اٹھانے لگا

ادویات کی قلت کا خدشہ سر اٹھانے لگا
کراچی ( پبلک نیوز) پاکستانی کے شہری اور مریضوں کے لیے بری خبر، ٹیکس جمع کرنے کا تنازع، فارما انڈسٹری نے ادویات کی قلت کا اندیشے کا اعلان کر دیا۔ پاکستان فارما ایسوسی ایشن کے چیئرمین توقیر الحق نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ادویات پر ٹیکس عائد ہونے کی وجہ سے دواؤں میں کمی ہو سکتی ہے۔ ڈسٹری بیوٹرز اور ریٹیلرز ہمیں شانختی کارڈ اور تفصیلات دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈسٹری بیوٹرز اور میڈیکل اسٹور والے دوائیوں کی سپلائی لینے کو تیار نہیں ہیں۔ حکومت نے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کی تو ادویات کی قلت پیدا ہو جائے گی۔ حکومت کی جانب ادویات کی قیمتوں پر ٹیکس بغیر کسی مشاورت کے عائد کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا میں ہنگامی صورتحال کے باعث ادویات کی تیاری میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ کون ٹیکس فائلر ہے اور کون ٹیکس فائلر نہیں اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ ادوات کی قیمتوں پر سے ٹیکس کم کیا جایے تاکہ روایات کی کمی سے بچا جاسکے۔ اگر ٹیکس ختم نا کیا گیا تو مینوفیکچررز پر اسکی زمہ داری نہیں ہوگی۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔