(ویب ڈیسک ) جوڈیشل کمیشن اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز خط کے مطابق کوڈ آف کنڈکٹ 209(8) پر غور کیا گیا،جوڈیشل کونسل کا کوڈ ججز کے علاوہ دیگر اداروں پر لاگو ہوتا ہے،کوڈ اف کنڈکٹ کے معاملے پر مشاورت کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، آئندہ اجلاس میں کوڈ آف کنڈکٹ ترمیم پر غور کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں آئینی بینچ کی تشکیل پر جوڈیشل کمیشن اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 26 ویں ترمیم کے تحت بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کا دوسرا اجلاس سپریم کورٹ میں ہوا، اجلاس کی صدارت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کی، اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ میں آئینی بینچز کی تشکیل کیلئے سنگل پوائنٹ ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شفی صدیقی نے شرکت کی، جسٹس جمال خان خیل نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
جاری اعلامیے کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی کی پیش کردہ تجویز کی توثیق کی گئی، سندھ ہائیکورٹ کے تمام موجودہ ججز کو آئینی بنچوں کیلئے نامزد کیا گیا، سندھ ہائیکورٹ کے تمام ججز آئینی بینچوں کیلئے 24 نومبر تک کام جاری رکھ سکیں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 25 نومبر کو ہو گا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، سینیٹر فاروق ایچ نائیک،سینیٹر شبلی فراز، شیخ افتاب عمر ایوب روشن خورشید بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔