بپن راوت حادثے کے بعد بھی زندہ تھے: امدادی کارکن

بپن راوت حادثے کے بعد بھی زندہ تھے: امدادی کارکن
نئی دہلی: (ویب ڈیسک) امدادی کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جب جنرل پبن راوت کو ہیلی کاپٹر کے جلتے ہوئے ملبے سے نکالا گیا، اس وقت وہ زندہ تھے، انہوں نے اپنی شناخت کرائی اور نام بھی بتایا تھا۔ انڈین میڈیا سے گفتگو میں ایک سینئر چیف فائرمین اور ریسکیو ورکر نے کہا کہ 'یہ بہت پیچیدہ آپریشن تھا۔ جائے حادثہ پر کچھ لوگوں کے نچلے حصے بری طرح جھلس گئے۔ جنرل بپن راوت کو ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال بھیجا گیا تھا۔ تفصیل کے مطابق تمل ناڈو کے کنور میں فوج کے ایم آئی 17 وی 5 ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد جنرل بپن راوت زندہ اور مکمل ہوش میں تھے۔ انہوں نے اپنا نام بھی ان لوگوں کو بتایا جو جائے حادثہ پر پہنچے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں میں شامل این سی مرلی نامی امدادی کارکن نے کہا کہ 'ہم نے 2 لوگوں کو زندہ بچایا، جن میں سے ایک جنرل بپن راوت تھے۔ امدادی کارکن نے دعویٰ کیا کہ جنرل بپن راوت نے دھیمی آواز میں اپنا نام بتایا۔ تاہم ہسپتال لے جاتے ہوئے وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ ہم اس وقت زندہ بچائے گئے دوسرے شخص کی شناخت نہیں کر سکے تھے۔ بعد میں اس کی شناخت ہوئی کہ وہ گروپ کیپٹن ورون سنگھ ہے۔ ادھر ٹائمز آف انڈیا میں شائع خبر کے مطابق جنرل بپن راوت ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد بھی زندہ تھے جنہیں ایک اور مسافر کے ساتھ ہیلی کاپٹر کے ملبے سے نکالا گیا تھا۔ اس دوران وہ اپنا نام بتانے میں کامیاب رہے۔ امدادی کارکنوں نے بتایا کہ جلتے ہوئے ہیلی کاپٹر کے ملبے کو بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کو لے جانے کے لیے کوئی سڑک نہیں تھی۔ اس کے لیے قریبی گھروں اور ندی نالوں سے پانی لا کر آگ بجھانے کی کوشش کی گئی۔ ریسکیو کارکن کے مطابق جائے حادثہ کے قریب بہت سے درخت تھے اس لیے امدادی کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ریسکیو ٹیم نے ہیلی کاپٹر کے ملبے سے 12 افراد کی لاشیں نکالیں جبکہ 2 افراد کو بھی زندہ نکالا گیا۔ زندہ بچنے والے افراد بہت بری طرح جھلسے ہوئے تھے۔