سنگاپور ، پاکستان کے درمیان باہمی تجارت کے بہت امکانات موجود ہیں

سنگاپور ، پاکستان کے درمیان باہمی تجارت کے بہت امکانات موجود ہیں
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سنگاپور اور پاکستان کے درمیان باہمی تجارت کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں. وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا سنگاپور کے دورہ کے موقع پر ”سٹریٹس ٹائمز“ کو خصوصی انٹرویو دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سنگاپور کے ساتھ دوطرفہ طور اور آسیان کے تناظر میں اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، سنگاپور اور پاکستان کے درمیان تجارت میں مل کر کام کرنے کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں، سنگاپور کی آزادی کے فوراً بعد پاکستان اسے تسلیم کرنے والے اولین ممالک میں شامل تھا، پاکستانی تارکین وطن کمیونٹی نے ابتدائی سالوں میں سنگاپور کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، دونوں ممالک کی قیادت نے ماضی میں اعلیٰ سطح کے دوروں کا تبادلہ کیا شہید بے نظیر بھٹو نے 1995 میں پاکستان کی وزیر اعظم کی حیثیت سے سنگاپور کا دورہ کیا تھا ۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سنگاپور کے دوطرفہ تعلقات کی بحالی اور دو طرفہ تبادلوں کو تیز کرنے کے لیے سنگاپور کا دورہ کررہا ہوں، پاکستان سنگاپور کے ساتھ باہمی تعلقات کو تمام جہتوں میں مضبوط کرنے کا خواہاں ہے، دنیا کو پاکستان کے بارے میں اپنی رائے کو بدلنے کی ضرورت ہے، پاکستان کی 220 ملین آبادی میں سے 114 ملین آبادی 25 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے، پاکستان میں آن لائن تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے، 2021 میں پاکستانی ای کامرس مارکیٹ میں 45 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ سے 2022 میں 7.67 ارب ڈالرکی آمدن متوقع ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری پاکستان میں بہت سے فری لانسرزآئی ٹی، ٹیلی کام، ای کامرس، ڈیٹا اینالیٹکس، مالیاتی خدمات، موسیقی اور صحت میں خدمات فراہم کر رہے ہیں، سنگاپور اور دیگر آسیان ممالک آئی ٹی سے متعلق سرگرمیوں اور مالیاتی خدمات میں ہمارے نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔ بلاول بھٹو زرداری پاکستان میں بہت سے فری لانسرزآئی ٹی، ٹیلی کام، ای کامرس، ڈیٹا اینالیٹکس، مالیاتی خدمات، موسیقی اور صحت میں خدمات فراہم کر رہے ہیں، سنگاپور اور دیگر آسیان ممالک آئی ٹی سے متعلق سرگرمیوں اور مالیاتی خدمات میں ہمارے نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان آسیان کا سب سے پرانا سیکٹرل ڈائیلاگ پارٹنر ہے اور وہ آسیان کے ساتھ مکمل ڈائیلاگ پارٹنرشپ کو اپ گریڈ کرنا چاہتا ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔