نئی گاڑی اب پہنچ سے باہر، سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ

sales tax on new cars
کیپشن: sales tax on new cars
سورس: google

ویب  ڈیسک : نئی گاڑی خریدنا شہریوں کے لئے خواب بن گیا۔۔۔۔۔ مقامی طور پر تیار گاڑیوں پر ٹیکس میں اضافہ ۔ گاڑیاں مزید مہنگی ہوگئیں ۔ 

  ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ نوٹی فیکیشن کے مطابق 1400  سی سی سے اوپر کی گاڑی پر سیلز ٹیکس کی شرح بڑھا دی گئی اسی طرح 40 لاکھ سے اوپر کی گاڑی پر بھی ٹیکس کی شرح میں اضافہ کردیا گیا۔

سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کردی گئی ۔ نوٹیفکیشن کا اطلاق آج سے ہوگا۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 14 فروری کو سیلز ٹیکس اضافے کی منظوری دی تھی۔ 

ذرائَع کے مطابق سیلز ٹیکس شرح میں اضافے سے 4 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ملک میں تیار 1400 سی سی یا اس سے زائد انجن والی گاڑیوں پر 25 فیصد سیلز ٹیکس لیا جائے گا جبکہ اضافی سیلز ٹیکس 40 لاکھ یا زائد قیمت والی گاڑیوں پر بھی عائد ہو گا۔
ایف بی آر  کے مطابق مقامی طور پر تیار ڈبل کیبن، فور ویل پک اپ پر بھی اضافی سیلز ٹیکس عائد ہوگا۔ شہریوں کو اب مزکورہ گاڑیاں خریدنے پر بھاری ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔
ایف بی آر کے نوٹیفیکیشن کے مطابق ٹیکس کی شرح میں اضافے کا اطلاق فوری ہو گا یعنی آج سے 1400 سی سی یا اس سے اوپر کی گاڑیاں خریدنے پر 25 فیصد ٹیکس عائد ہو گا۔
 ذرائع کے مطابق ایف بی آر کا سیلز ٹیکس میں اضافے کا اقدام آٹو موبائل انڈسٹری کی مزید گراوٹ کا سبب بنے گا۔
یادرہے  1300 سی سی یا اس سے اوپر کی گاڑی کی خریداری پر 1 لاکھ 15 ہزار روپے تک مجموعی ٹیکس اور رجسٹریشن فیس دینا پڑتی ہے جو اب مزید بڑھ جائے گی جب کہ 3 سال پہلے تک یہ محض 30 سے 40 ہزار روپے تھی۔