سانپ کے ڈسنے پر جان بچانے والی منفرد ’ دوا ‘ تیار

سانپ کے ڈسنے پر جان بچانے والی منفرد ’ دوا ‘ تیار
کیپشن: Snake bite
سورس: web desk

ویب ڈیسک: سانپوں کی سینکڑوں اقسام ہیں جن میں سے کچھ اس قدر زہریلے ہیں کہ وہ انسان یا کسی جاندار کو ڈس لیں تو کچھ ہی منٹوں میں انکی زندگی کا خاتمہ ہوجائے، دوسری جانب سانپ کے کاٹنے کا بروقت علاج  کرنے کے لئے  اینٹی باڈی تیار کی ہے۔

طبّی ماہرین کے مطابق بہار اور موسم گرما کے دوران سانپ کے کاٹنے کے واقعات میں دو سے تین گُنا اضافہ ہو جاتا ہے جس کے سبب ہر سال دنیا بھر میں سانپ کے ڈسنے کے باعث ہزاروں افراد کا انتقال ہوتا ہے۔

سائنٹفک امریکن نامی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سانپ کے کاٹے کے فوری علاج کے لئے محققین ایسے تریاق کی تیاری کے قریب پہنچ گئے ہیں جو کسی بھی زہریلے سانپ کے زہر کے اثرات کا فوری مقابلہ کرسکے گا۔

 جرنل سائنس ٹرانزیشنل میڈیسن میں شائع تحقیق کے مطابق محققین نے لیبارٹری میں 95میٹ فائیو نامی ایک اینٹی باڈی تیار کی ہے جو دنیا بھر میں موجود مختلف زہریلے سانپوں کے زہر میں موجود نیورو ٹاکسن یا زہریلے مادے کا مقابلہ کرتی ہے۔

جو نئی اینٹی باڈی تیار کی گئی ہے، اس کی چوہوں میں کامیاب آزمائش کی گئی،ان چوہوں کے جسم میں زہر کی جان لیوا مقدار شامل کرکے تریاق کی آزمائش کی گئی جس سے جسم کو مفلوج ہونے سے روکنے اور موت کی روک تھام میں کامیابی حاصل ہوئی۔

اب تک کے نتائج تو حوصلہ افزا ہیں مگر محققین نے تسلیم کیا کہ سانپوں کے زہر میں موجود نیوروٹاکسنز کی مختلف اقسام کے لیے اضافی اینٹی باڈیز کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

 ایک حقیقی عالمی تریاق کی تیاری کے لیے اضافی اینٹی باڈیز کو شناخت کرنے کی ضرورت ہوگی تاکہ متعدد اقسام کے زہروں کو ناکارہ بنانے میں مدد مل سکے

اس تریاق کے انسانوں پر کلینیکل ٹرائلز بھی ہوں گے تاکہ اس کی افادیت اور محفوظ ہونے کی تصدیق ہو سکے، تمام تر رکاوٹوں کے باوجود محققین کو توقع ہے کہ یہ زیادہ مؤثر تریاق کی تیاری میں اہم پیشرفت ہے۔