ویب ڈیسک: کینیڈا نےغیرملکی طلبا کے لیے فاسٹ ٹریک ویزا ختم کر دیا۔
تفصیلا ت کے مطابق کینیڈا کا اسٹوڈنٹ ڈائریکٹ اسٹریم کو فوری ختم کرنے کا اعلان، کینیڈا امیگریشن کا کہنا ہےکہ پروگرام کو بند کرنے کا مقصد بین الاقوامی طلباکی تعداد کو کم کرنا ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ سفارتی تنازع کی وجہ سے پروگرام ختم کیا گیا۔
امیگریشن،ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا کا کہنا ہے کہ تمام طلباکو درخواست کے عمل تک مساوی اور منصفانہ رسائی فراہم کرنا ہے،مطالعاتی ویزوں پر اب ریگولر طریقے کے تحت کارروائی ہو گی، کینیڈا میں 2018 سے 14 ممالک کے طلبا کے لیے تیز پروسیسنگ سروس فراہم کی جا رہی تھی، فاسٹ ٹریک پروسیسنگ میں 4 ہفتے لگتے،منظوری کی شرح 95فیصد تھی۔
دوسری جانب کینیڈا امیگریشن کی آفیشل ویب سائٹ پر نئے اصولوں کے مطابق پہلے جاری کردہ ملٹی پل انٹری ویزا دستاویز اب کینیڈا میں داخلے کے لیے معیار نہیں رہے گی۔اب یہ اختیار امیگریشن افسر کو دے دیا گیا ہے کہ آیاکسی غیر ملکی کوایک ویزہ پر ایک یا ایک سے زیادہ مرتبہ کینیڈا میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔ اس کے علاوہ امیگریشن افسر اپنی صوابدید پر مدت بارے بھی فیصلہ کر سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملٹی پل انٹری ویزا کے تحت کوئی بھی شخص جس کے پاس مجاز ویزا ہے وہ اس کی مدت کے دوران جتنی بار چاہے کسی بھی ملک سے کینیڈا میں داخل ہو سکتا ہے۔لیکن قانون میں ترمیم کے بعد اب متعلقہ اتھارٹی سنگل یا ایک سے زیادہ انٹری ویزا جاری کرنے کا صوابدیدی فیصلہ کر سکتی ہے۔
اس فیصلے سے قبل کچھ باتوں کا خیال رکھا جائے گا کہ کیا درخواست دہندہ کسی ایک ایسی تقریب میں شرکت کے لیے آ رہا ہے، جو ایک بار ہی ہونی ہے جیسے کہ کانفرنس، تربیتی سیشن یا گھومنے پھرنے، یا باقاعدگی سے کینیڈا آ رہا ہو، جیسے قریبی خاندان کے افراد سے ملنے کے لیے۔
نیز یہ کہ کیا وہ طالب علم یا کارکن ہیں جو مختصر مدت کے لیے آرہے ہیں اور انہیں اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہے، کیا ہر بار جب وہ سفر کرتے ہیں تو کیا انہیں والدین کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔