بلاگر: (محسن علی دانش) حالیہ جاری ٹی ٹونٹی ایشیاء کپ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی ولولہ انگیز کارکردگی نے جہاں پورے عالم کی نظریں اپنی طرف کی ہیں وہیں ملک کی بائیس کروڑ عوام میں جزبہ امڈ آیا ہے۔ پاکستان بھر میں جس طرح سیاسی بونچال کی باتیں کی جاتی تھیں بالکل اس ہی طرح کرکٹ کی جیت اور کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا خوب تزکرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ہر گلی کوچے کی بیٹھک میں دوستوں کی نشست میں ہر کہیں پسندیدہ کھلاڑی کی ہر کھیلی گئی بال اور مخالف ٹیم کو دیا گیا ٹف ٹائم زبان زد عام دکھائی دیتا ہے۔ دیس کے پرچم میں ہرارنگ جس طرح امن کا ضامن ہے بالکل اس ہی طرح گرین شرٹس والے شاہین قوم کے سکون اور خوشی کا باعث ہے اور پھر یقینا یہ ہی وجہ ہے کہ آئندہ سری لنکا کیساتھ کھیلا جانے والا فائینل میچ عوام کی دھڑکن بنا ہوا ہے۔ عوام کے ٹیم کیلئے والہانہ محبت کے جزبات دیکھ کر یوں دکھائی دے رہا ہے کہ اس بار ساری قوم کسی ایک ملنے والی خوشی پر نہ صرف مطمئن ہیں بلکہ یکجا ہیں کہ ہمارے دیس کا سکھ دکھ ہمارا اپنا ہے۔ گزشتہ دو ہمسایہ ممالک انڈیا اور افغانستان سے کرکٹ کے میدان میں ملنے والی جیت سے جہاں ملک میں خوشی کی لہر آئی ہے وہیں آئندہ سری لنکا کے ساتھ فائنل میں کھلاڑیوں پر پریشر بھی کافی بڑھ چکا ہے۔ افغانستان کے ساتھ کھیلے گئے میچ میں آخری اوور کی دو بالز میں جس طرح نسیم شاہ کے 12 بارہ رنز ون کئے اور داد لی بالکل ویسے ہی انڈیا کیخلاف کھیلے گئے میچ میں فخرزمان نے کیچ چھوڑ کر آٹھ رن انڈیا کے پلڑے میں ڈال دیا تو تنقید کا موزوں بنے۔سری لنکا کیخلاف پاکستان کے فائنل میچ سے قبل اسٹریلین میتھیو ہیڈن کا ٹیم کی کارکردگی میں مزید بہتری لانے کیلئے جائن کرنا یقینا ایک خوش آئند بات ہے جو کہ آئندہ ٹی ٹونٹی ورلڈ میں پاکستانی ٹیم کے مینٹور کے فرائض سرانجام دیں گے۔ میتھیو ہیڈن جیسا کہ پچھلے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کے بیٹنگ کوچ تھے لیکن اس بار پاکستانی ٹیم کی پوزیشن بہتر ہونے کے باعث امید کی جارہی ہے کہ اسٹریلین منٹور پاکستانی ٹیم میں مزید نکھار لائے گا۔ آئندہ فائنل جس پر پوری قوم کی نظریں مرکوز ہیں تو یہاں شاید بابر اعظم کو بھی پچھلے میچوں کی کارکردگی سے سیکھتے ہوئے کچھ مختلف کرکے پرفارم کرنا ہوگا اور اس اہم بات کا زکر بھی یہاں بے حد ضروری ہے کہ وہ تمام کھلاڑی جن کے گزشتہ میچز میں نام ابھر کر سامنے آئیں ہیں ان ان میں خوش دل شاہ،آصف علی،شاداب خان،محمد نواز شامل ہیں۔پاکستان کی جس طرح بیٹنگ لائن اور باولنگ لائن میں بہتری آئی ہے اس سے لگتا یہ ہی کہ آئندہ سری لنکا کیخلاف اور ٹی ٹونٹی کپ میں اہم کارکردگی دکھائے گا۔ پاکستانی ٹیم کی گزشتہ میچوں کی پرفارمنس اور کھلاڑیوں کی بہتر کارکردگی سے عوامی حلقے اس بات کی امید لگائے ہیں کہ اس بار ایشیاء کپ وطن عزیز کیلئے خوشیوں کا سماء لائے گا۔