کرناٹک کے حجاب تنازع پر جاوید اختر برہم

کرناٹک کے حجاب تنازع پر جاوید اختر برہم
کرناٹک میں حجاب تنازع کا معاملہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ اس معاملے پر کئی مشہور شخصیات نے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اب اس تنازع پر نغمہ نگار جاوید اختر نے خاموشی توڑ دی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کر کے اس واقعہ کو انتہائی شرمناک قرار دیا ہے۔ جاوید اختر نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے لکھا کہ میں کبھی حجاب یا برقعے کے حق میں نہیں رہا۔ میں اب بھی اپنے موقف پر قائم ہوں لیکن اس ہجوم کی مذمت کرتا ہوں جس نے لڑکیوں کے ایک چھوٹے سے گروپ کو دھونس دینے کی کوشش کی جو ناکام ثابت ہوئی۔ کیا یہ مردانگی دکھانے کا طریقہ ہے؟ بڑے افسوس کی بات ہے۔ جاوید اختر نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے لکھا کہ میں کبھی حجاب یا برقعے کے حق میں نہیں رہا۔ میں اب بھی اپنے موقف پر قائم ہوں لیکن اس ہجوم کی مذمت کرتا ہوں جس نے لڑکیوں کے ایک چھوٹے سے گروپ کو دھونس دینے کی کوشش کی جو ناکام ثابت ہوئی۔ کیا یہ اس کی مردانگی دکھانے کا طریقہ ہے؟ بڑے افسوس کی بات ہے۔ اس سے پہلے سوارا بھاسکر نے اس معاملے پر اپنا ردعمل دیا تھا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں اس واقعے کو انتہائی شرمناک اور لڑکوں کے گروپ کو بھیڑیا قرار دیا تھا۔ ساتھ ہی ریچا چڈھا نے لڑکوں کو اچھی تعلیم دینے کا مشورہ دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بزدلوں کا ایک گروہ اکیلی لڑکی پر حملہ کر کے فخر محسوس کر رہا ہے۔ کچھ دن پہلے کرناٹک کے ایک کالج میں طالبات کو حجاب پہننے کی وجہ سے کلاس میں داخل نہیں ہونے دیا گیا تھا جس کے بعد معاملہ بڑھتا ہی چلا گیا۔ حال ہی میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک لڑکی حجاب پہنے نظر آرہی ہے اور اس کے پیچھے لڑکوں کا ایک گروپ ہے جو جے شری رام کے نعرے لگانا شروع کر دیتے ہیں۔ ساتھ ہی لڑکی بھی خاموش نہیں رہتی۔ وہ اللہ اکبر کے نعرے لگا کر منہ توڑ جواب بھی دیتی ہے۔ یہ ویڈیو انٹرنیٹ پر چھائی ہوئی ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔