ویب ڈیسک: نامور بھارتی سیاستدان بابا صدیقی پر فائرنگ کر کے انہیں قتل کرنے والے مرکزی ملزم کو ریاست اتر پردیش کے علاقے بہرائچ سے گرفتار کر لیا گیا۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق مرکزی ملزم شیو کمار کو یوپی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) اور ممبئی کرائم برانچ کی مشترکہ کارروائی میں گرفتار کیا گیا جو نیپال فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔
شیو کمار نے 12 اکتوبر 2024 کی شام بابا صدیقی کو باندرہ میں قتل کرنے کے لئے 9.9 ایم ایم پستول کا استعمال کیا۔ واردات میں تین شوٹرز ملوث تھے جو اب قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گرفت میں ہیں۔
مرکزی ملزم کے علاوہ چار دیگر ملزمان کو شیو کمار کو پناہ دینے اور نیپال فرار ہونے میں مدد فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہے،تفتیش کے دوران شیو کمار نے لارنس بشنوئی گینگ سے وابستہ ہونے کا اعتراف کیا، یاد رہے کہ گینگ کے ایک رکن نے بابا صدیقی کو قتل کرنے کے ایک دن بعد ذمہ داری قبول کی تھی۔
شیو کمار نے انکشاف کیا کہ یہ قتل لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کی ہدایت پر کیا گیا تھا، انمول بشنوئی سے رابطےکے لئےشبھم لونکر نے کئی بار سہولت فراہم کی جو لارنس بشنوئی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔
ممبئی پولیس نے پہلے کہا تھا کہ بابا صدیقی کو گولی مارنے سے قبل انمول بشنوئی شوٹرز کے ساتھ رابطے میں تھے، انمول بشنوئی نے ملزم کے ساتھ بات چیت کیلیے اسنیپ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کیا۔
’بھانو‘کے نام سے مشہور انمول بشنوئی جعلی پاسپورٹ پر بھارت سے فرار ہوگیا تھا۔ اسے پچھلے سال کینیا اور اس سال کینیڈا میں دیکھا گیا ہے،انمول بشنوئی بالی ووڈ اسٹار سلمان خان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کے واقعے اور 2022 میں پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے سلسلے میں مطلوب ہے۔