اسلام آباد (ویب ڈیسک) موٹروے پر سفر کرنے والے ایک صاحب کی گاڑی کی ڈکی میں سے ہاتھ باہر کو نکلے ہوئے تھے اور ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے کسی کو قید کر کے لے جایا جا رہا ہے۔ جب نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ان صاحب کی گاڑی کو روکا تو معلوم ہوا کہ یہ صرف توجہ حاصل کرنے کی کوشش تھی۔
تفصیلات کے مطابق موٹروے پولیس کو ایسا محسوس ہوا کہ گاڑی کی ڈکی میں کوئی انسان قید ہے جس کے ہاتھ باہر نکلے ہوئے ہیں مگر جب گاڑی کو روکا گیا تو معلوم ہوا ہے کہ صاحب کار نے یہ توجہ حاصل کرنے کیلئے کیا ہوا تھا۔ یہ نقلی ہاتھ ہیں جو گاڑی کی ڈکی سے باہر ایسے لٹکے ہوئے تھے جیسے کسی انسان کو گاڑی کی ڈکی میں بے رحمی سے قید کیا گیا ہو۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے سوشل میڈیا پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر یہ تصاویر شیئر کی اور ساتھ لکھا کہ ”یہ کوئی مذاق نہیں ٗ قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے صاحب نے اپنی گاڑی کے پیچھے ہاتھوں کو پتلا ایسے لگایا کہ دیکھنے والے کو محسوس ہو کہ شاید کسی انسان کو بند کر کے لے جایا جا رہا ہے۔
موٹروے پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے روکا تو معلوم ہوا کہ یہ صرف ہاتھوں کا پتلہ ہے ٗ کوئی انسان نہیں اور اس کا مقصد صرف توجہ حاصل کرنا تھا۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے سوشل میڈیا پیج پر ساتھ یہ بھی لکھا تھا کہ ”اس طرح کے رویوں کی سماجی طور پر حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔