جنازے پر اسرائیلی حملے کا خدشہ، شہیدسید حسن نصر اللہ خفیہ مقام پرسپردخاک

جنازے پر اسرائیلی حملے کا خدشہ، شہیدسید حسن نصر اللہ خفیہ مقام پرسپردخاک

(ویب ڈیسک )   اسرائیلی حملے میں شہید  ہونے والے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو جمعہ کے روز ایک خفیہ مقام پر دفن کر دیا گیا۔ یہ اقدام نصراللہ کے جنازے پر اسرائیلی حملے کے خدشے کے پیش نظر کیا گیا۔

میڈیارپورٹ کے مطابق حزب اللہ سے منسلک ایک ذریعے نے بتایا کہ نصراللہ کی تدفین عارضی طور پر ایک خفیہ جگہ پر کی گئی ہے تاکہ ممکنہ اسرائیلی حملے سے بچا جا سکے۔

لبنان کے ایک سرکاری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حزب اللہ نے لبنانی حکومت کے ذریعے امریکہ سے نصراللہ کے جنازے پر حملہ نہ ہونے کی ضمانت حاصل کرنے کی کوشش کی، تاہم بیروت میں جاری مسلسل اسرائیلی حملوں کے باعث ایسی کوئی ضمانت حاصل نہ ہو سکی۔

یادرہے کہ حسن نصراللہ 27 ستمبر کو اسرائیلی حملے بیروت پر حملے کے دوران شہید ہوگئے تھے۔

 اسرائیلی چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ اس حملے میں نصراللہ کا خفیہ بنکر تباہ ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے 64 سالہ نصراللہ کی موت ہوئی۔

 رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی حملے میں 80 سے 85 بنکر بسٹر بم استعمال کیے گئے تھے، جو زمین کی گہرائی میں موجود پناہ گاہوں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

حزب اللہ کے ذرائع کے مطابق نصراللہ کے جسم پر کسی قسم کے بیرونی زخموں کے نشانات نہیں تھے اور وہ زہریلے دھوئیں کے باعث دم گھٹنے سے فوت ہوئے۔ حملے کی شدت سے بنکر کے قریب 30 فٹ گہرا گڑھا ہو گیا تھا، جو اسرائیلی بنکر بسٹر بموں کی تباہ کاری کو ظاہر کرتا ہے۔

وہیں، لبنان میں موجودہ جنگی صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے اور حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث خطے میں صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔

Watch Live Public News