وزیر خزانہ کادورہ امریکاکا شیڈول طے،اہم ملاقاتیں کریں گے

وزیر خزانہ کادورہ امریکاکا شیڈول طے،اہم ملاقاتیں کریں گے
کیپشن: وزیر خزانہ کادورہ امریکاکا شیڈول طے،اہم ملاقاتیں کریں گے

ویب ڈیسک: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے امریکا کے دورے کا شیڈول طے پاگیا ،وزیر خزانہ آئی ایم ایف حکام سمیت  ملاقاتیں کریں گے جبکہ ورلڈ بینک کے سالانہ وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق  وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 15 سے 20 اپریل تک امریکہ کا دورہ کریں گے،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے امریکہ کے دورے کا شیڈول طے پاگیا ،وزیر خزانہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک کے سالانہ وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

 ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی  ایم ایف اور ورلڈ بینک کے وزارتی اجلاس 17 سے 19 اپریل تک شیڈول ہیں،وزیر خزانہ اجلاسوں میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے، گورنر سٹیٹ بینک، چیئر مین ایف بی آر اور معاشی ٹیم بھی ہمراہ ہو گی،اجلاسوں کے علاوہ 15 سے 20 اپریل تک دیگر سرگرمیاں بھی ہوں گی۔

ذرائع  کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان نے اِن اجلاسوں میں اپنی شرکت کے حوالے سے آگاہ کردیا ہے،وزیر خزانہ کی دوسرے ممالک کے وزراء خزانہ سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں، اجلاس میں مختلف ممالک کے وزرائے خزانہ اور کاروباری شخصیات شریک ہوں گی۔غربت کے خاتمے، معاشی ترقی اورعالمی مالیاتی معاملات بھی زیر بحث آئیں گے۔

امریکہ کے معروف نشریاتی ادارے بلوم برگ کی رپورٹ

دوسری جانب  امریکہ کے معروف نشریاتی ادارے بلوم برگ  نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سابق بینکر کو وزیر خزانہ منتخب کیا،بحران کا شکار معیشت کو تقویت دینے میں مدد کے لیے ایسا کیا گیا،اورنگزیب کو وزیر خزانہ کے دیگر ممکنہ امیدواروں پر چنا گیا،ممکنہ امیدواروں میں اسحاق ڈار اور شمشاد اختر شامل تھیں ۔

بلوم برگ نے اپنی رپورٹ  میں کہا ہے کہ تعیناتی سے لگتا ہے شریف معیشت بہتری میں ٹیکنوکریٹس کی مدد لینا چاہتے ہیں،نئے وزیر خزانہ کے لیے 6 ارب ڈالر قرض کا حصول بڑا چیلنج ہوگا،پاکستان معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے آئی ایم ایف سے قرض لے گا،آئی ایم ایف سے مزاکرات میں وزیر خزانہ کا کلیدی کردار ہوگا،حبیب بینک کے سابق سربراہ محمد اورنگزیب ایک تجربہ کار بینکر ہیں۔

بلوم برگ نے اپنی رپورٹ  میں مزید کہا ہے کہ شہباز شریف کو بھی آئی ایم کے ساتھ معاہدہ کرنے کا تجربہ ہے،شہباز شریف نے ذاتی طور پر ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات کی تھی،شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو سائڈ لائن کیا جو کچھ اصلاحات پر رک گئے تھے۔