تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج کی وجہ سے سڑکوں کی بندش کے بعد لاہور میں ہسپتالوں کو فراہم کی جانے آکیسجن کی سپلائی میں کمی ہو گئی تھی جس کے بعد جس کے بعد آکسیجن ایمرجنسی لگا دی گئی ہے۔
اس سے قبل گزشتہ رات صوبائی دارالحکومت میں مظاہروں کے دوران کووڈ 19 کے ایمرجنسی مریضوں کے لئے ہسپتالوں میں آکسیجن کی فراہمی کے لئے پولیس کی مدد لی گئی تھی۔ محکمہ صحت پنجاب کے مطابق آج کے دن کے لئے لاہور اور صوبے کے دیگر اضلاع کے ہسپتالوں میں آکسیجن فراہم کر دی گئی ہے۔
محکمہ صحت نے بتایا کہ رات گئے پولیس کی نگرانی میں سپلائی لاہور کے میو، سروسز ہسپتال، جناح ہسپتال اور دیگر مراکز صحت میں کی گئی تھی جبکہ عزیز بھٹی ہسپتال گجرات میں آکسیجن لے جانے والی ایک ڈسٹری بیوشن کالا شاہ کاکو کے قریب ٹریفک جام میں پھنس گئی تھی۔
محکمہ صحت کے مطابق گجرات میں آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں،محکمہ کے مطابق اس وقت ہسپتال میں موجود آکسیجن استعمال کی جارہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں ہر آٹھ گھنٹوں کے بعد آکسیجن فراہم کی جاتی ہے جس میں مذہبی جماعت کے دھرنے کی وجہ سے خلل پڑا ہے، جس سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نجی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق لاہور کے مختلف سرکاری ہسپتالوں میں تقریبا 1، ایک ہزار ایک سو کورونا وائرس کے مریض ہیں جنھیں آکسیجن کی ضرورت ہے، اس کے علاوہ جبکہ تقریبا 250 مریضوں کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ صورتحال خراب ہے اور کئی ہسپتال دستیاب آکسیجن کا استعمال کر رہے ہیں۔ میو ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو اور کورونا وائرس کے انچارج ڈاکٹر اسد اسلم نے خبردار کیا تھا کہ اگر جلد ہی ہسپتالوں میں سلنڈر فراہم نہ کیے گئے تو خراب صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد اور سیکرٹری صحت پنجاب نبیل اعوان نے مظاہرین سے انتظامیہ سے تعاون کرنے کی اپیل کی تھی تاکہ آکسیجن سلنڈروں کو بروقت سرکاری ہسپتالوں میں پہنچایا جا سکے۔