شمالی وزیرستان ترقی کی راہ پر گامزن

کیپشن: شمالی وزیرستان ترقی کی راہ پر گامزن

پبلک نیوز:ماضی میں وزیرستان کی سرزمین بے پناہ وسائل ہونے کے باوجود کئی دہائیوں تک غیر مستحکم صورتحال کا شکار رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق دہشتگردی کے شکار علاقے میں پاک فوج کی کوششوں سے امن کی بحالی کے بعد علاقے میں ترقی کی راہ ہموار ہوئی ہے،اس سلسلے میں شمالی وزیرستان میں واقع شیواہ میں ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم پی سی ایل) کا ایک اہم منصوبہ شروع کیا گیا،شیواہ منصوبہ 2016 میں شروع ہوا جس کے بعد 2018 میں اس پر ٹو ڈی(2D) اور تھری ڈی(3D) سروے کیا گیا۔

اسی سروے کی بنیاد پر ایم پی سی ایل نے سپین وام کا پہلا کیمپ قائم کیا اور زپر۔ ون اور زپر۔ ٹو پروجیکٹ کو 2019 میں تکمیل تک پہنچایا گیا،ایم پی سی ایل نے 2020 میں اپنا دوسرا کیمپ شیواہ میں لگایا اور 2021 میں ریک شفٹ کر کے شیواہ نمبر ون کی ڈرلنگ کا آغاز کیا،تقریبا ًایک سال سے کم عرصے کے دوران ہی مئی 2022 میں اس کنویں میں قدرتی گیس کے بڑے ذخائر کی دریافت ہوئی۔

شیواہ۔ ون منصوبے کی کامیابی ملک اور قوم کے لیے بڑی نعمت ثابت ہوئی ہے،شیواہ۔ ون منصوبے کے تحت گاؤں میں مزید کنوؤں کے لیے کام شروع کیا گیا،نومبر 2022 میں تین مزید منصوبوں پر کام کا آغاز کیا گیا ،مارچ 2023 میں ارلی پروڈکشن فیسلٹی کے منصوبے کا آغاز کیا گیا جو تکمیلی مراحل میں ہے،ان منصوبوں کے تحت علاقے کے عوام کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کے لیے ایس ایم ایس سٹیشن پر تعمیراتی کام بھی شروع کیا جا چکا ہے۔

اس منصوبے کے تحت سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ کی پائپ لائن پر تیزی سے کام جاری ہے،ان ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 850 ملین روپے جس میں سپن وام اور شیواہ کے رولر ہیلتھ سینٹر کو فال کرنا، واٹر سکیمز، سولر پلانٹس، مساجد و مدراس کی مرمت اور فعال کرنا، سٹوڈنٹس سکالرشپ پروگرام، موبائل ہیلتھ یونٹس اور مفت راشن کی تقسیم شامل ہے۔

سال 2023 اور 2024 میں ایم پی سی ایل اور سی این جی پی ایل کی طرف سے تقریباً 600 ملین روپے کی مالیت کے پیکج کا پلان بھی کیا گیا جس پہ کام جاری ہے،اس منصوبے میں ہیلتھ سینٹر کو فعال کرنا، صحت امید اکاؤنٹ پروگرام، موبائل ہیلتھ یونٹس، سٹوڈنٹس سکالرشپ پروگرام، سکول اپ گریڈیشن پروگرام، سولر ائریشن پروگرام، واٹر سپلائی سکیم، یوتھ کے لیے ٹیکنیکل اور فارمنگ ٹریننگ پروگرام اور خواتین کے لیے وومن امپاورمنٹ پروگرام شامل ہیں۔یہ منصوبہ خطے میں پائیدار امن، ترقی خوشحالی کے لیے نئے دور کا کا آغاز کرے گا۔

ماڑی پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ اور پاکستان آرمی کی جانب سے ان تمام پراجیکٹس سے علاقے کے مقامی لوگوں کو گھر کے قریب روزگار مہیا ہوگا۔

ڈائریکٹر سروس ڈویژن عمران قریشی نے کہا ہے کہ ''2018 میں ہم نے ایک سو لائن کلومیٹر ٹو ڈی(2D) اور تقریباً 832 لائن کلومیٹر تھری ڈی(ٍ3D) سائز میں سروے حاصل کیا ہے،یہ منصوبے تقریباً دو سال کے دورانیہ میں مکمل ہوئے،ہم نے 2021 میں کنویں کی ڈرلنگ کا آغاز کیا اور تقریبا ایک سال میں 4915 میٹر کی گہرائی میں جا کر مکمل کیا۔
ماڑی پیٹرولیم اسد رضا نے کہا ہے کہ جون 2022 میں یہاں پہلی بار گیس کی دریافت ہوئی، اور جنوری 2024 میں دوسری گیس کی دریافت ہوئی، شمالی وزیرستان میں گیس کی دریافت کا پیمانہ 70 ملین کا ہے،الحمداللہ شمالی وزیرستان اب پاکستان کے ان شہروں میں شامل ہیں جن میں گیس کی دریافت ہو چکی ہے۔

مینجرحماد کاظمی نے کہا ہے کہ یہ منصوبہ یومیہ 100 ملین کیوبک فیٹ گیس پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،دو کنویں جن کی ڈرلنگ کی گئی وہ 70 ملین یو کیوبک فیٹ گیس پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور نیشنل گرڈ میں دینے کے لیے تیار ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر صادق علی نے کہا ہے کہ اس منصوبے سے منسلک جتنے بھی پروجیکٹس ہیں جن میں انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ پراجیکٹ، سکول کی کنسٹرکشن، موبائل ہیلتھ یونٹس عوام کی فلاح و بہبود کے لیے میسر ہے،یہاں کی عوام اور پورے پاکستان کی عوام کو یہاں سے وافر مقدار میں گیس کی فراہمی میسر ہوگی۔

محمد صادق نے کہا ہے کہ ان پروجیکٹ کی شروعات سے یہاں کے مقامی لوگوں کو روزگار ملا ہے اور یہاں کے انفراسٹرکچر میں بہت بہتری آئی ہے۔
ورکر نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے لوگوں کو پانی کی سہولت اور ہسپتال کی سہولیات میسر آئی ہے۔
منظورالرحمان نے کہا ہے کہ ان پروجیکٹ سے ہمیں روزگار مہیا ہوا ہے۔

رہائشی نے کہا ہے کہ ہم بہت مشکور ہیں کہ یہاں سے ان پروجیکٹس کے ذریعے اتنے بڑے پیمانے میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔

مزید برآں اس منصوبے سے منسلک کارپوریٹ سماجی ذمہ داریوں کی کئی منصوبے بھی پایا تکمیل کو پہنچیں گے۔