ایرانی ڈرون مارگرانے میں امریکا،برطانیہ نے کیسے مدد کی؟

ایرانی ڈرون مارگرانے میں امریکا،برطانیہ نے کیسے مدد کی؟
کیپشن: How did America and Britain help in killing Iranian drones?

ویب ڈیسک: ایران کی طرف سے اسرائیل پر داغے جانے والے میزائل اور ڈرونز عراق اور شام کی فضائی حدود میں مار گرانے میں امریکا اور برطانیہ نے بھرپور کردار ادا کیا۔ ساتھ ہی ساتھ اردن کی فضائیہ نے بھی درجنوں ایرانی میزائل مار گرائے۔

امریکا کہنا ہے کہ اسرائیل کی سلامتی یقینی بنانے کردار ادا کرنا امریکی کمٹمنٹ کا حصہ ہے۔ برطانیہ کی رائل ایئر فورس نے بھی اسرائیلی سلامتی یقینی بنانے کے لیے اپنے حصے کا کردار ادا کیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے بتایا ہے کہ امریکا نے ایرانی حملے سے پہلے ہی اچھا خاصا بلڈ اپ کردیا تھا۔ کمک بروقت پہنچائے جانے سے ایرانی حملہ ناکام بنانے میں کلیدی مدد ملی۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اِسی ہفتے امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ایرک کُریلا کو اسرائیل بھیجا تھا تاکہ وہ اسرائیلی جرنیلوں کے ساتھ مل کر ممکنہ ایرانی حملے سے موثر دفاع کی جامع اور کارگر حکمتِ عملی تیار کریں۔

برطانوی اخبار گارجین نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ خطے کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیشِ نظر چند ہفتوں کے دوران امریکی فوج نے میزائل شکن میکینزم خطے میں پہنچادیا تھا۔ اس حوالے سے فیصلے بروقت کیے گئے اور یوں اسرائیل کا تحفظ یقینی بنانے میں فیصلہ کن مدد ملی۔

برطانوی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ ایران کی طرف سے اسرائیل پر داغے جانے والے میزائلوں کو اردن کی فضا میں مار گرانے کے حوالے سے اردنی فضائیہ نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ اردنی فضائیہ نے دریائے اردن کے مشرقی کنارے پر اور عراق و شام کی سرحد سے ملحق علاقے میں ایرانی میزائل مار گرائے۔

گارجین کے مطابق اب امریکی حکام اس امر کے لیے کوشاں ہیں کہ اسرائیل کو ایران کے خلاف کچھ بھی ایسا کرنے سے باز رکھا جائے جس کے نتیجے میں کسی علاقائی جنگ کے چھڑنے کا اندیشہ ہو۔ اسرائیل کو کنٹرول کرنے کا مدار اس بات پر ہوگا کہ ایرانی حملے میں اسرائیل کا کتنا جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔