کیرالہ ( ویب ڈیسک )بھارت کے ایک شہری نے اپنی ہمسائی کو دس سال تک اپنے بیڈ روم میں گھر والوں سے چھپا کر رکھا کیونکہ اسے ایسا لگتا تھا کہ اس کے گھر والے ان کی شادی کی کبھی اجازت نہیں دیں گے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ کے پلوکاد قصبے کے رہنے والے باسم عبدالرحمن کو دس سال قبل اپنی ہندو ہمسائیہ ساجتھا سے محبت ہو گئی مگر مذہب اور دیگر عوامل کی وجہ سے اسے ا یسا لگا کہ اس کے گھر والے ان پیار کو تسلیم نہیں کریں گے ٗ ایک دن ساجتھا اپنے گھر سے مستقلاًعبدالرحمن کے گھر سد ھار گئی اس کے بیڈ روم میں چھپ گئی جہاں پر وہ دس سال تک چھپی رہی۔عبدالرحمن کا ماننا تھا کہ اس کی بڑی بہن اور والدہ کبھی اس کی ایک ہندو لڑکی سے شادی کی اجازت نہیں دیں گی ٗ مگر دوسری طرف اسے پکڑے جانے کا بھی شوق تھا اس لئے وہ جب گھر سے نکلتا تو اپنے بیڈ روم کو تالہ لگا کر جاتا ٗ عبدالرحمن ایک الیکٹریشن ہے اس لئے اس نے پکڑے جانے سے بچنے کیلئے اپنی مہارت کا استعمال کیا ٗ اس نے کمرے میں خود تیار کردہ ایک تالہ لگا دیا جس کی وجہ سے دروازہ خود بخود لاک ہو جاتا۔جب وہ ساجتھا کو اپنے کمرے میں لایا تو اس نے خود کو ذہنی بیماری کا شکار ظاہر کرنا شروع کر دیا ٗ اس نے اپنی ماں اور بہن کے سامنے ایسے ظاہر کیا کہ وہ کھانا اب زیادہ کھانا ہے اور زیادہ وقت اپنے کمرے میں رہتا ہے ٗ اس کے ساتھ ساتھ اس کے کمرے کے ساتھ ہلکا کرنٹ بھی چھوڑ دیا اور جب بھی کوئی بچہ اس کے دروازے کے قریب آتا تو اس کو کرنٹ لگتا اس طرح اس نے کمرے کو ایک محفوظ جگہ بنانے کی کوشش کی۔ساجتھا رات کے کسی وقت کمرے سے باہر نکل کر واش روم جاتی اور اسی طرح وہ اسے لیکر رات کے وقت ٹہلنے کیلئے نکلتا جب گلیاں سنسان ہوتیں مگر عبدالرحمن اس وقت پکڑا گیا جب اس نے آزاد زندگی گزارنے کی کوشش کی ٗ اس نے ایک کرایہ کا کمرہ لیا اور ساجتھا کو لیکر وہاں منتقل ہو گیا مگر سچ اس نے اب بھی نہیں بولا ٗ وہ تین ماہ قبل گھر سے غائب ہو گیا مگر چند دن قبل اس کے کزن نےاسے بائیک پر جاتے دیکھا تو پکڑ لیا ٗ تب معلوم ہوا کہ اس نے ایک کمرہ کرایہ پر لے رکھا ہے جہاں پر وہ اب رہ رہا ہے۔