گزشتہ دور حکومت میں کرپشن کے نئے طریقے دریافت کیےگئے: وزیرداخلہ

گزشتہ دور حکومت میں کرپشن کے نئے طریقے دریافت کیےگئے: وزیرداخلہ
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو جعلی صادق و امین کا لقب دیاگیا، گزشتہ دور حکومت میں کرپشن کے نئے طریقے دریافت کیےگئے، شہزاد اکبر عمران خان دور حکومت میں معاملات مینج کرتے تھے، عمران خان نے تمام معاملات میں اپنا حصہ وصول کیا. رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ 50ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرانے کی بجائے بحریہ ٹائون کے ساتھ ایڈجسمنٹ کی ، بدلے میں بحریہ ٹائون نے اربوں روپے مالیت کی 458کنال اراضی القادر ٹرسٹ اور بنی گالہ میں 240کنال اراضی فرح شہزادی کے نام پر منتقل کی گئی، ڈونر بحریہ ٹاؤن اور دوسری جانب بشریٰ بی بی کے دستخط ہیں، خاتون اول خود اس کا حصہ تھیں اور خود سائن کیا، معاہدے کو صیغہ راز میں رکھا گیا ، آج وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد یہ معاہدہ کھولا گیا، معاملے کی تحقیقات کے لئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے. اس حوالے سے مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب کابینہ سے بند لفافے کی منظوری لی جاتی ہو تو Asset Recovery unit پھر منی گالہ گینگ کا Asset making unit بن جاتاہے۔ ناجائز کام کےعوض ہیرے،سینکڑوں کنال زمین اور اربوں روپے ہتھیائے گئے۔جس ڈھٹائی وسینہ زوری سے فتنہ خان نے تاریخ کے سب سے بڑے ڈاکے ڈالے،شاید ہی کوئی مثال دنیا میں ملے۔ بعدازاں ٹوئٹر پیٍغام میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے دسمبر 2019 کے کابینہ اجلاس میں بند لفافے میں ایک معاہدے کی منظوری دی جس کے تحت مسٹر کلین اور صادق و امین نے برطانیہ میں ریکور ہونے والے 50 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرانے کی بجائے بحریہ ٹاؤن سے ایڈجسٹمنٹ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نےاپنا حصہ طے کر کے بحریہ ٹاؤن کو ریلیف دیا۔ بحریہ ٹاؤن نے ایک ٹرسٹ کو 458 کنال زمین عطیہ کی، ٹرسٹی عمران خان اور ان کی اہلیہ ہیں، بحریہ ٹاؤن سے معاہدے پر عمران خان کی اہلیہ کے دستخط موجود ہیں۔بنی گالہ میں 240 کنال زمین فرح گوگی کے نام پر منتقل کی گئی۔ملی بھگت کے ذریعے منتقل شدہ زمین کی قیمت کم درج کی گئی۔ عمران خان نے تمام معاملات میں اپنا حصہ وصول کیا، یونیورسٹی کے نام پر عمران خان نے معاملے کو دبانے کی کوشش کی۔ وفاقی کابینہ نے معاملے پر تحقیقات کےلیے ایسٹ ریکوری یونٹ کے حوالے سے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔