کابل ائیرپورٹ پر رہ جانے والے امریکی کتوں کو امان مل گئی

کابل ائیرپورٹ پر رہ جانے والے امریکی کتوں کو امان مل گئی

کابل(ویب‌ڈیسک) کابل ائیرپورٹ پر سیکیورٹی کی ذمہ دار کمپنی کے ملازمین نے کتوں کی دیکھ بھال کا ذمہ اٹھا لیا. سیکورٹی کمپنی کے ملازمین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ درجنوں جانوروں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں جو منشیات اور دھماکہ خیز آلات کا پتہ لگاسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی انخلاء کے بعد کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر درجنوں کتے پائے گئے تھے جو ماضی میں سیکورٹی ملازمین کے ساتھ تربیت حاصل کر رہے تھے۔ کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک سیکورٹی کمپنی میں کام کرنے والے حواد عزیزی نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اور ان کے ساتھی اب 30 کتوں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں، ان کتوں کو تربیتی مرکز میں رکھا گیا ہے.

سیکیورٹی کمپنی کے ملازم نے کہا کہ تقریبا آدھے کتے ہوائی اڈے کے کچھ حصوں میں پائے گئے تھے جو امریکی فوج کے زیر تربیت تھے جبکہ دیگر افغان فورسز کے زیر تربیت تھے.

یاد رہے کہ امریکی فوج کے انخلاء کے بعد کابل ایئر پورٹ اور اس کے آس پاس مبینہ طور پر پیچھے چھوڑے گئے کتوں کی تصاویر وائرل ہونے پر مختلف خدشات نے جنم لیا تھا تاہم امریکی محکمہ دفاع نے کہا تھا کہ امریکی افواج کے فوجی جانوروں کو پیچھے چھوڑنے کے بارے میں خبریں غلط تھیں۔

پینٹاگون کے ترجمان نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ ہمارے کام کرنے والے کتوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ ہینڈلرز کا کہنا ہے کہ ان کی دیکھ بھال میں موجود کتے منشیات اور دھماکہ خیز مواد کا پتہ لگانے میں ماہر ہیں۔

اے ایف پی کی خبروں کے مطابق عزیزی اور اس کے ساتھیوں کو اس بات کا علم نہیں کہ پہلے کتوں کا ذمہ دار کون تھا۔تاہم ان کا کہنا ہے کہ اب توجہ جانوروں کی دیکھ بھال اور ان کی مہارت کے مطابق ہوائی اڈے کے سیکورٹی آپریشنز میں کام کرنے پر ہے۔ عزیزی نے کہا ہم نے ان کے ساتھ تربیتی مشقیں کی ہیں تاکہ معلوم کریں کہ وہ کس چیز کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

عزیزی نے کہا کہ ان کا پسندیدہ کتا گہرا بھورا میلینوئس ہے جس کا نام ریکس ہے جو اب ائیر پورٹ کے گراؤنڈ پر دھماکہ خیز آلات کی طرح خوشبو والے بکسوں کو سونگھنے کی مشق کر رہا ہے۔ جب ریکس جعلی بم کے ساتھ کامیابی سے لوٹتا ہے ، تو اسے انعام کے طور پر ایک گیند سے کھیلنا پڑتا ہے۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔