قومی ہیرو ارشد ندیم نے اپنی کامیابی کاراز بتا دیا

قومی ہیرو ارشد ندیم نے اپنی کامیابی کاراز بتا دیا
کیپشن: Arshad Nadeem
سورس: web desk

ویب ڈیسک: پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کا نام روشن کرنے والے ارشد ندیم کا کہنا ہے کہ اولمپکس میں گولڈ میڈل اور اولمپک ریکارڈ تھرو کے بعد ان کی نظریں اب جیولین تھرو کے ورلڈ ریکارڈ پر ہیں۔

نجی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ہیرو ارشد ندیم نے بتایا کہ کس طرح وہ انجری کے باوجود اپنی محنت سے عزم و حوصلے کی داستان رقم کرنے میں کامیاب رہے۔

ارشد ندیم نے  کہا کہ اس گولڈ میڈل اور ریکارڈ تھرو کے پیچھے بہت محنت ہے، انہوں نے اپنے کوچ سلمان اقبال بٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہر لمحہ ان کی رہنمائی کی اور انہیں کامیابی کے لیے سخت محنت کروائی،بتایا کہ  اولمپکس سے قبل انجری کا شکار رہا لیکن ان کی محنت اور مستقل مزاجی نے انہیں کامیابی دلائی۔

قومی ہیرو نے کہا کہ وہ 2012 سے محنت کر رہے ہیں،جس کا پھل انہیں اب ملا، جیولین کے ایونٹ کے لیے مکمل فٹ ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ اس کھیل میں انجری کا خطرہ ہر وقت موجود رہتا ہے، لمبی تھرو میں فٹنس اور تکنیک دونوں کا کردار ہوتا ہے، اور یہی ان کی کامیابی کا راز ہے۔

انہوں نے مستقبل کےارادوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اولمپک میڈل جیتنے کے بعد ان کا اگلا ہدف ورلڈ ریکارڈ توڑنا ہے, ارشد ندیم نے کہا کہ وہ ڈیڑھ سے دو ماہ آرام کے بعد ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی تیاری شروع کریں گے اور ان کا مقصد جیولین تھرو کا ورلڈ ریکارڈ قائم کرنا ہے۔ 

ارشد ندیم نے مزید کہا کہ اگلا اولمپکس 4 سال بعد ہے، اور اس سے پہلے بھی کئی اہم ایونٹس میں شرکت کا ارادہ ہے، اگر فٹ رہا تو 2032 کے اولمپکس میں بھی شرکت کروں گا اور  ہدف وہاں بھی میڈل جیتنا ہوگا۔

Watch Live Public News