وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ٹیلی فونک گفتگو میں اس بات پر زور دیا ہے کہ بھارت میں نفرت انگیز تقاریر اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات کا نوٹس لیا جائے۔ تفصیل کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے انڈیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے عہدیداروں کے تضحیک آمیز ریمارکس اور وہاں اسلاموفوبیا کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ٹیلی فون پر گفتگو کی۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھارت میں جاری اسلاموفوبک اقدامات خاص طور پر حال ہی میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں بی جے پی کے دو سینئر عہدیداروں کی طرف سے توہین آمیز ریمارکس سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح جان بوجھ کر کی گئی اشتعال انگیزی سے دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ بھارت میں نفرت انگیز تقاریر اور اسلامو فوبیا کے بڑھتی ہوئی لہر اور ان مکروہ ریمارکس کا نوٹس لیں۔ انہوں نے بھارتی حکام کی جانب سے پرامن مظاہرین کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک کی بھی مذمت کی جس میں مظاہرین کے گھروں کو غیر قانونی طور پر بلڈوز کرنا بھی شامل ہے، جو کہ مسلمانوں پر بی جے پی اور آر ایس ایس کے اتحاد کی جانب سے مسلسل ظلم و ستم کا تازہ اقدام ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بی جے پی عہدیداروں کے توہین آمیز ریمارکس کی بین الاقوامی مذمت کے باوجود بی جے پی کی اعلیٰ قیادت اور بھارتی حکومت کی جانب سے واضح طور پر اس کی مذمت نہ کرنا انتہائی مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس اپنی اسلامو فوبک کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ پرامن عوامی احتجاج کو طاقت کے وحشیانہ اور اندھا دھند استعمال سے دبا رہی ہے۔ انہوں نے نفرت انگیز تقاریر اور اسلامو فوبیا پر اقوام متحدہ کے موقف اور اقوام متحدہ کے اتحاد برائے تہذیبوں (یو این اے او سی) کے اعلیٰ نمائندے کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ ایسے واقعات کا نوٹس لیں اور اسلامو فوبیا، زینو فوبیا اور دائیں بازو کی انتہا پسندی سے لاحق نئے اور ابھرتے ہوئے خطرے کو اجاگر کریں۔ بلاول بھٹو زرداری نے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کو روکنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ وزیر خارجہ اور سیکرٹری جنرل نے اسلامو فوبیا کا موثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو مربوط کرنے کے لیے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔