دنیا کے سب زیادہ معمر شہریوں والا ملک

most old polpulation country
کیپشن: most old polpulation country
سورس: google

 ویب ڈیسک : جاپان کی حکومت نے حال ہی میں کچھ اعداد و شمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق ملک میں 100 برس یا اس سے زائد عمر کے افراد کی تعداد اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

جاپان کی وزارتِ صحت کے مطابق ملک میں یکم ستمبر 2024 تک 100 یا اس سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 95 ہزار 119 تک جا پہنچی ہے اور ان میں 90 فی صد خواتین ہیں۔

جاپان میں 100 برس سے زائد عمر کی 83 ہزار 958 خواتین جب کہ 11 ہزار 161 مرد ہیں۔

حکومت نے اتوار کو ایک اور رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق جاپان میں 65 یا اس سے زائد برس کی عمر کے افراد کی تعداد بھی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جاپان میں 65 برس یا اس سے زائد عمر کے لوگ تین کروڑ 62 لاکھ سے زائد ہیں جو جاپان کی کُل آبادی کا 29.3 فی صد بنتے ہیں۔

 عمر پر تحقیق کرنے والے ایک امریکی گروپ کے مطابق دنیا کے معمر ترین زندہ شخص کا تعلق بھی جاپان سے ہی ہے جن کی عمر 116 برس ہے۔

ٹومیکو اٹوکا 23 مئی 1908 کو پیدا ہوئی تھیں اور ان کے پاس 'ورلڈ اولڈسٹ لِونگ پرسن' کا ٹائٹل ہے۔

 اس سے قبل یہ ٹائٹل ماریہ برنیاس کے پاس تھا جو 117 برس کی عمر میں اگست 2024 میں انتقال کر گئی تھیں۔

 رپورٹ کے مطابق جاپان کے یہ اعداد و شمار اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت کو آبادی کا بحران اپنی گرفت میں لے رہا ہے جس میں ایک طرف معمر لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے تو دوسری جانب آبادی گھٹ رہی ہے۔

جاپان میں معمر افراد کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے میڈیکل اور فلاحی اخراجات میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس کا بوجھ ملک کی لیبر فورس پر پڑ رہا ہے۔

جاپان کی کُل آبادی 12 کروڑ 40 لاکھ ہے۔ حکومت نے آبادی کی سست رفتاری اور معمر افراد کی بڑھتی تعداد کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے ملک میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں توسیع کرتے ہوئے اسے 65 برس کر دیا ہے۔

Watch Live Public News