جاپان میں خواتین کی مردوں کے بغیر شادی،آخرماجراکیا؟

جاپان میں خواتین کی مردوں کے بغیر شادی،آخرماجراکیا؟
کیپشن: جاپان میں خواتین کی مردوں کےبغیر شادی،آخرماجراکیا

ویب ڈیسک: جاپان میں خواتین کی جانب سے اب ایک ایسا ٹرینڈ فالو کیا جا رہا ہے، جس میں وہ شادی بغیر مرد کے کرتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ان دنوں جاپانی خواتین میں ’سولو میرج‘ کا رجحان کافی بڑھ رہا ہے، جس میں ایک خاتون دلہن تو بنتی ہے، اور شادی کے انتظامات بھی کرتی ہے، تاہم دلہے کی کرسی نہیں ہوتی ہے۔کیونکہ خاتون خود اپنے آپ سے ہی شادی کر رہی ہوتی ہے، ایک ایسی ہی شادی فحش فلموں کی اداکارہ مانا ساکورا نے بھی کی ہے، جس نے مارچ 2019 میں کی تھی، جس کے بعد سے اب تک کئی خواتین اس ٹرینڈ کو فالو کر رہی ہیں۔

ایک اور خاتون ہاناؤکا کی جانب سے بھی خود سے شادی کی گئی، ہاناؤکا نے یہ شادی ٹوکیو کے ایک مقامی ریستوران میں منعقد ہوئی تھی، جہاں محض 30 افراد کی جانب سے شادی میں شرکت کی گئی تھی، جبکہ اس شادی پر 2 لاکھ 50 ہزار یوآن یعنی پاکستانی 4 لاکھ سے زائد کی رقم بنتی ہے۔

اس موقع پر ہاناؤکا کا کہنا تھا کہ اپنے آپ سے شادی کرنے کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ میں مرد سے شادی نہیں کر سکتی، میں نے سولو میرج کے حوالے سے آرٹیکل میں پڑھا تھا اور سوچ رہی تھی کہ میں نہیں کر سکتی ہوں۔ مگر 3 سال قبل، میں نے وہ تمام چیزیں کرنا شروع کردیں جس سے مجھے خوشی ملتی ہے۔

جاپان میں ایسا کیوں ہو رہا ہے؟
 ساؤت چائنہ مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جاپان میں 90 سال کے دوران سب سے کم شادیاں ریکارڈ کی گئی ہیں، جہاں صرف 5 لاکھ افراد ہی شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔

شادی کے تناسب میں کمی کے باعث سنگل اکانومی کی جانب شہری متوجہ ہو رہے ہیں، جسے نئے کاروبار کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

جاپانی شادی کی تقریبات منعقد کرنے والی ایک کمپنی کے ملازم کا بتانا تھا کہ سولو میرج اس بات کی نشاندہی کر رہا ہے کہ اب وقت تبدیل ہو رہا ہے، اب جاپانی خواتین شادی نہ کر کے خود اپنے آپ کو سپورٹ کر رہی ہیں۔ اور وہ اپنے آپ کو روایتوں سے ہٹانا چاہتی ہیں۔

Watch Live Public News