آئندہ پندرہ روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ، وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں موجودہ سطح پر برقرار رہیں گی. وزارتِ خزانہ نے وزیراعظم عمران خان کے اعلان کے پیش نظر پیٹرولیم منصوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے. وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فیکشین کے مطابق پیٹرول کی قیمت 149 روپے 86 پیسے فی لیٹر برقرار رہے گی, ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 144 روپے 15 پیسے فی لیٹر برقرار رہے گی اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 118 روپے 31 پیسے فی لیٹر برقرار رہے گی. وزارت خزانہ کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت 125 روپے 56 پیسے فی لیٹر برقرار رہے گی, 15 روز کیلئے قیمتیں برقرار رکھنے سے حکومت 30 ارب روپے بوجھ برداشت کریگی, پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 16 مارچ سے 31 مارچ تک برقرار رہیں گی. واضح رہے کہ وفاقی حکومت کو پیٹرولیم مصنوعات میں گزشتہ کمی اور بجٹ تک قیمتیں اسی سطح پر برقرار رکھنے کے اعلان کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی کیوں کہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے تیل کی عالمی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ حزب اختلاف کی جماعتوں کے ساتھ سیاسی محاذ آرائی کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے پیٹرولم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر 10 روپے کمی کا اعلان کیا تھا۔ وزیراعظم نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ پیٹرولم مصنوعات کی قیمتیں آئندہ بجٹ تک نہیں بڑھائی جائیں گی۔ روس یوکرین جنگ کے آغاز پر تیل کی عالمی قیمتیں 94 ڈالر فی بیرل تھیں جو اب 112 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگئی ہیں۔ جنگ کی وجہ سے ڈیزل کے عالمی ذخائر میں بھی کمی آئی ہے اور یہ 2008ء کے بعد سے کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت مارچ کے دوسرے نصف میں ہائی اسپیڈ ڈیزل پر فی لیٹر 34.10 روپے اور فی لیٹر پیٹرول پر 22.28 روپے اور مجموعی طور پر 28ارب روپے کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔