مرحوم اور بیواؤں کی گرانٹ سے اربوں روپے غیرقانونی جاری ہونے کا انکشاف

مرحوم اور بیواؤں کی گرانٹ سے اربوں روپے غیرقانونی جاری ہونے کا انکشاف
کیپشن: مرحوم اور بیواؤں کی گرانٹ سے اربوں روپے غیرقانونی جاری ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک: (دانش منیر)سرکاری خزانے کو ہڑپنے والوں نے مرحوم اور بیواؤں کی گرانٹ کو بھی نہ بخشا۔ 

تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی صدارت میں چلنے والی صوبائی بنوویلنٹ فنڈز کمیٹی سے اربوں روپے غیر قانونی جاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایڈینشل چیف سیکرٹری پنجاب وائس چیئرمین سمیت 6 انتظامی سیکرٹریز کمیٹی کے ممبران ہیں۔ 

ڈسٹرکٹ سطح پر بنوویلنٹ فنڈ کے انچارج عمرعباس مہلہ بھی مؤقف دینے سے گریزاں ہیں۔ ذرائع کے مطابق 1 ارب 45 کروڑ 87 لاکھ 58 ہزار روپے کے فنڈز کی ہیرا پھیرا بے نقاب ہوگئی۔ 

دوران سروس انتقال کرنے، بیوہ، الوداعی، تعلیمی سکالرشپ اور شادی کی گرانٹ پر بڑا ہاتھ ہوگیا۔ پنجاب کے اعلی ترین انتظامی افسران کی نگرانی میں چلنے والی کمیٹی سے 6 ہزار 9 سو 60 جعلی افراد کو فنڈز جاری کیے گیے۔ 

دستاویز کے مطابق یکم جنوری 2021 سے 31دسمبر 2022 میں غیر قانونی طور پر گرانٹ کی تقسیم ہوئی۔ غیر قانونی ادائیگیوں کا معاملہ مارچ 2023 میں ظاہر ہوا مگر متعلقہ ادارہ مطمئن کرنے میں ناکام رہا۔ 36 کروڑ 34لاکھ 49 ہزار سے زائد بینوویننٹ فنڈز غیر قانونی ادا کیے گیے۔ 

دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ 25 کروڑ 84 لاکھ 54 ہزار سے زائد رقم بغیر درخواست کے ہی ادا کی گئیں۔ طلباء کے لیے ایجوکیشن گرانٹ کی مد میں 33 کروڑ 48 لاکھ 47 ہزار کی گرانٹ استحقاق سے زیادہ ادا کی گئی۔ 18 کروڑ45 لاکھ 60 کا اکاونٹنٹ جنرل کے دفتر میں ریکارڈ ہی موجود نہیں۔ 13 کروڑ 63 لاکھ کی گرانٹ نامزدگی سے اضافی ادا ہوئے اور ادائیگی 540 کا ریکارڈ ہی موجود نہیں۔ 7 کروڑ 82 لاکھ سے زائد طلباء سکالرز شپ کے  معیار سے کم 2 ہزار 6 سو51 کا ایچ آر میں ریکارڈ ہی نہیں۔ 

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 5 کروڑ 67 لاکھ 23 ہزار سے زائد الوادعی گرانٹ استحقاق کے بغیر دی گئی۔ پانچ بیواؤں کو دو دو مرتبہ گرانٹ دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ میرج گرانٹ دو مرتبہ ایک ہی لڑکی کو ادا کردی گئی۔ صوبائی اور ڈویژنل بورڈ نے بیک وقت 126 گرانٹ جاری کیں۔ 126 گرانٹوں کی رقوم کی ادائیگی کی وصولی ہی موجود نہیں۔

الوداعی گرانٹ لینے والوں میں 445 کا ریکارڈ ہی موجود نہیں۔ 15 ایسےملازمین کو الوداعی گرانٹ دی گئی جو تنخواہیں  بھی وصول کر رہے تھے۔ 89 لوگوں کو ریٹائرمنٹ یا موت کے تین سال بعد طویل وقت گزرنے پر گراںٹ دی گئی۔ 4 کروڑ 17 لاکھ 51 ہزار سے اموات کی گرانٹ کسی حق کے بغیر دی گئی۔ موت کی گرانٹ میں کچھ افراد کو دو مرتبہ گرانٹ دلوائی گئی۔ 

ریکارڈ کے مطابق 1054 مفاد پرستوں کا ریکارڈ ہی موجود نہیں۔ اکاؤنٹنٹ جنرل آفس نے 7 مرتبہ تاخیر سے گرانٹ دینے سے روکا گیا۔ 85 لاکھ 90 ہزار کی گرانٹ بیواؤں کو دو مرتبہ دی گئی۔ 66 لاکھ 20 ہزار کی گرانٹ ایسے لوگوں کو دی گیی جون کا ریکارڈ ہی موجود نہیں۔

Watch Live Public News

سیکرٹریٹ رپورٹر

 نوجوان نسل کے نمائندہ رپورٹر اور تحقیقاتی رپورٹنگ کو ہی اصل صحافت کا جوہر مانتے ہیں۔

سول بیوروکریسی کی چالوں اور کہہ مکرنیوں سے اچھی طرح واقف ۔۔۔ اپنی اسٹوریز کے لئے  سیکرٹریٹ کی غلام گردشوں سے لے کر دھول سے اٹے ریکارڈ رومز کی خاک چھاننے کو کبھی گراں نہیں جانا۔