سینیٹر اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 1 روز کی توسیع

سینیٹر اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 1 روز کی توسیع
اداروں کے خلاف بیان پر گرفتار پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں ایک روز کی توسیع کردی گئی ہے۔ پولیس نے موقف اختیار کیا کہ جس موبائل سے ٹوئٹ کیا گیا وہ برآمد کرنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اداروں کے خلاف متنازع ٹوئٹس کے الزام میں گرفتار سینیٹر اعظم خان سواتی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اعظم سواتی کے مصدقہ اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کیا گیا ہے۔ پیکا کی سیکشن 20 کے تحت مقدمہ درج ہوا ہے. مصدقہ اکاؤنٹ سے شدید ہتک آمیز الفاظ استعمال کیے گئے ہیں کہا کہ صرف یہ ایک ٹوئٹ نہیں، اعظم سواتی کے اکاؤنٹ سے پہلے بھی ایسے ٹوئٹس ہوئے ہیں۔ اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ ابھی پاس ورڈ ریکور کرنا ہے، اعظم سواتی تفتیش کے دوران تعاون بھی نہیں کر رہے، ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کی استدعا کی، کہا ملزم کے حق میں ریکارڈ پر کچھ آیا تو وہ بھی عدالت میں پیش کریں گے۔ وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اعظم سواتی نے ٹوئٹ کیا اسے ہم تسلیم کرتے ہیں لیکن قانون میں کور بھی ہے، کن کن لوگوں نے کس کس کے بارے میں کیا کہا وہ میں بتاؤں گا۔ عدالت نے پوچھا کہ کیا وہ موبائل ریکور ہوا ہے جس سے ٹوئٹ ہوئی؟ اعظم سواتی نے کہا کہ میں نے وہ موبائل گھر سے باہر پھینک دیا تھا اس میں بیٹی کے گھر کی تصویریں ہیں اور میں جب مان رہا ہوں ٹوئٹ میں نے کیا تو پھر ان کو کیا چاہیے؟ عدالت نے اعظم سواتی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے پی ٹی آئی سینیٹر کا ایک روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔