تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی دوبارہ ہنگامی آرائی شروع ہوگئی، پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پولیس نے داخل ہو کر اسپیکر ڈائس کا کنٹرول سنبھال لیاہے اورمزاحمت کرنے والے حکومتی اراکین اسملبی کی گرفتاریاں شروع کردی گئیں ہیں۔گرفتار ہونے والوں میں واثق عباس، ندیم قریشی اور اعجاز خان شامل ہیں ۔ خواتین ارکان اسمبلی کی پولیس اہلکاروں سے لڑائی ، پولیس کو لوٹے بھی مارے۔اراکین صوبائی اسمبلی اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی اور دھکم پیل بھی ہوئی۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے دوران صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں شدید ہنگامہ آرائی شروع ہوگئ تھی،حکومتی ارکان نے ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری پر حملہ کرکے انھیں زدوکوب کیا۔ ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری اجلاس میں پہنچے ہی تھے کہ حکومتی اراکین نے ان پر لوٹے پھینکنا شروع کر دیئے تھے۔ مشتعل اراکین کی جانب سے ڈپٹی سپیکر اور پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کیخلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔ بعض مشتعل حکومتی اراکین نے سپیکر ڈائس کا گھیرائو کرکے شدید نعرہ بازی شروع کر دی اور موقع ملتے ہی دوست محمد مزاری کو قابو میں کر لیا۔ حکومتی اراکین نے انھیں تھپڑ بھی مارے۔ اس موقع پر پنجاب اسمبلی کی سیکیورٹی پر مامور سٹاف حرکت میں آیا اور دوست محمد مزاری کو چھڑا کر اپنے حصار سے ایوان سے باہر لے گیا۔