مانیٹری پالیسی کا اعلان ، شرح سود میں 2 فیصد کمی 

مانیٹری پالیسی کا اعلان ، شرح سود میں 2 فیصد کمی 

(ویب ڈیسک ) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اسٹیٹ بینک کے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرحِ سود   2فیصد کم  کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ 15 فیصد سے کم کرکے 13 فیصد  کردی ۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان  کا کہنا ہے کہ  مہنگائی سال در سال توقعات کے مطابق نومبر میں 4.9 فیصد ہوگئی، صارفین اور کاروباری اداروں کی مہنگائی کی توقعات متضاد ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق معیشت کے حالیہ اعداد نمو کے امکانات بہتر ہونے کا اشارہ دے رہے ہیں، پالیسی ریٹ میں احتیاط سے کمی نےمہنگائی اور بیرونی کھاتے پر دباؤ کو قابو میں رکھا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ پالیسی ریٹ میں احتیاط سے کمی پائیدار بنیاد پر معاشی نمو کو تقویت دے رہی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق جاری کھاتا اکتوبر میں مسلسل تیسری بار فاضل رہا، جاری کھاتا فاضل رہنے سے زرمبادلہ ذخائر 12 ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی سے درآمدی بل اور مہنگائی میں کمی ہوئی۔

خیال رہے کہ مانیٹری پالیسی میں مسلسل پانچویں بار کمی ہوئی ہے۔

کراچی چیمبرآف کامرس نے شرح سود میں 2 فیصد کمی مسترد کردی:

کراچی چیمبر آف کامرس نے اسٹیٹ بینک کے نئے پالیسی بیان کو مسترد کردیا۔

صدر کراچی چیمبر آف کامرس جاوید بلوانی نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام کاروباری برادری نے 4 سے 5 فیصد کمی کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان میں شرح سود خطے کے دیگر ممالک سے تاحال بلند ہے۔ شرح سود میں کمی مرکزی بینک کے اقدامات سے نہیں عالمی تبدیلیوں سے ہوئی۔ 

جاوید بلوانی کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی مایوس کن ہے۔ شرح سود میں جارحانہ کمی کر کے 6 سے 7 فیصد تک کرنے کی ضرورت ہے۔ بلند شرح سود کے باعث کاروباری لاگت بے انتہا بڑھ چکی ہے۔

ایف پی سی سی آئی کی جانب سے 2 فیصد کمی ناکافی قرار:

ایف پی سی سی آئی نے مانیٹری پالیسی میں 2 فیصد کمی کو ناکافی قرار دے دیا۔

صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے نئی مانیٹری پالیسی پر موقف جاری کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ ایف پی سی سی آئی نے شرح سود میں 5 فیصد کمی کا مطالبہ کیا تھا۔ افراط زر ساڑھے 6 سال کی کم ترین سطح 4.9 فیصد پر آگئی ہے۔ افراطِ زر کی شرح کے پیشِ نظر شرحِ سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔

عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ جون 2024ء کے بعد شرحِ سود میں مسلسل پانچویں کمی خوش آئند ہے۔ بڑھتے زرمبادلہ ذخائر اور کرنٹ اکاونٹ سرپلس سمیت معاشی اعشاریے مثبت ہیں۔ 

سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ کرنے سے کاروباری سرگرمیاں بڑھیں گی۔ کاروباری سرگرمیوں میں اضافے سے برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ بزنس کمیونٹی معاشی بہتری کیلئے تمام حکومتی فیصلوں کی حمایت کرے گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا خیر مقدم : 


وزیر اعظم شہباز شریف نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کا خیر مقدم کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ  پالیسی ریٹ کا 13 فیصد پر آنا ملکی معیشت کے لئے خوش آئند ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا،کم افراط زر کی شرح کی بدولت پالیسی ریٹ میں کمی آئی ہے،امید کرتے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں افراط زر میں مزید کمی ہو گی ۔

ان کا کہنا تھا  کہ معیشت کی بحالی کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔

Watch Live Public News