ویب ڈیسک: (علی زیدی) جرمنی کے شہر میگڈے برگ کی کرسمس مارکیٹ میں ڈرائیور نے تیزرفتار کار ہجوم پر چڑھادی۔ جس کے نتیجہ میں کم از کم 2 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے سیکسنی انہالٹ ریاست کے وزیر اعظم رینر ہیسلوف نے ایک ٹیلیویژن بیان میں کہا کہ حملے میں ایک نوجوان اور ایک بچہ ہلاک ہوا۔ اس حوالے سے مشتبہ ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
شہر کے فیس بک پیج پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان کے مطابق، کم از کم 68 افراد زخمی ہوئے، جن میں 15 شدید زخمی ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔جس میں ایک سیاہ کار کو کرسمس کے مصروف بازار میں شہریوں پر چڑھتے دیکھا جاسکتا ہے۔ جس کے بعد عوام میں بھگدڑ مچ گئی اور وہ ادھر ادھر بھاگنے لگے۔ ایک دوسری ویڈیو میں ایک تنگ گلی میں لاشیں اور ملبہ بکھرے دیکھایا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق کار کے متعلق مبینہ طور پر دھماکا خیز مواد ہونے کی اطلاع تھی۔ جسے سرچ کے بعد کلیئر قرار دیدیا گیا۔
مبینہ ڈرائیور کی شناخت سعودی شہری کے طور پر ہوئی ہے جو کہ پیشہ کے اعتبار سے ایک ڈاکٹر ہے اور 2006 سے جرمنی میں مقیم ہے۔
ریاست کی وزیر داخلہ تمارا زیشیانگ نے کہا کہ مشتبہ شخص 50 سالہ شخص ہے جس کے پاس مستقل رہائشی اجازت نامہ ہے۔ جس نے حملے میں استعمال ہونے والی کار کرائے پر حاصل کی تھی۔
افسوسناک واقعے کے بعد جرمنی کی ریاست میں سوگ کا اعلان کردیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ میگڈے برگ کے اسپتالوں میں گنجائش کم پڑجانے پر کچھ زخمیوں کو قریبی شہر ہالے کے اسپتال میں بھیجا گیا۔
جرمن چانسلر اولاف شولز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کی ہمدردیاں حملے کے متاثرین کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے اس مصیبت کی گھڑی میں امدادی سرگرمیاں ادا کرنے والے کارکنوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ بتایا گیا ہے کہ جرمن چانسلر آج شہر کا دورہ کریں گے۔
سعودی وزارت خارجہ کی حملے کی مذمت:
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔
اپنے بیان میں وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ "مملکت تشدد کو مسترد کرنے کے اپنے مؤقف پر قائم ہے۔ ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں اور وفاقی جمہوریہ جرمنی، حکومت اور عوام کے ساتھ اپنی ہمدردی اور مخلصانہ تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔
وزارت نے بیان میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی۔
قومی سلامتی کونسل کے ایک اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ وائٹ ہاؤس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور امریکی حکام اپنے جرمن ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں جو مدد کی پیشکش کے لیے صورتحال کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
یورپی رہنماؤں بشمول یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ڈچ وزیر اعظم ڈک شوف نے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔