ویب ڈیسک : نامزد امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ پر نابالغ فرد سے سیکس کا الزام، عالمی انٹیلی جنس کمیونٹی نے نامزد ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس تلسی گبارڈ پر عدم اعتماد کیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق امریکا کے لیے مضبوط فوج کے وعدے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے 'فاکس نیوز' کے شریک میزبان پیٹ ہیگستھ کو وزیر دفاع نامزد کیا ہے جو اپنی کمزور 'سی وی' کے باوجود وزیر دفاع بننے کے بعد دنیا کی سب سے بڑی فوج کے 34 لاکھ اہلکاروں کی کمان کریں گے۔ جس کا سالانہ بجٹ 850 ارب ڈالر ہے۔
تاہم ہیگستھ کے خلاف جنسی زیادتی کے الزام کی شکایت کی گئی۔ شکایت میں مونٹیری، کیلیفورنیا، پولیس کی جانب سے 8 اکتوبر 2017 کو ہیگستھ کے مبینہ جنسی حملے کی تحقیقات کی تفصیل شامل ہے۔
فیس بک پر پوسٹ کی گئی تقریب کی تصاویر کے مطابق، ہیگستھ ایک ہوٹل میں کیلیفورنیا فیڈریشن آف ریپبلکن ویمن کی طرف سے منعقدہ ایک کانفرنس میں مقرر تھے جب مبینہ حملہ ہوا تھا۔ ہیگستھ پر 2017 کے بعد سے کسی بھی فوجداری مقدمے میں فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کی چیف آف اسٹاف وائٹ ہاؤس سوزی وائلز نے گذشتہ روز فون کال کے دوران ہیگستھ سے معاملے کی پوچھ گچھ کی ہے۔
ٹرمپ کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر نے سی این این کو دیے گئے پہلے بیان میں ہیگستھ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے "کسی بھی اور تمام الزامات کی سختی سے تردید کی ہے، اور کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے
امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خفیہ ادارے کی سربراہی کے لیے تلسی گبارڈ کے انتخاب نے قومی سلامتی اسٹیبلشمنٹ کو تو چونکایا ہے لیکن اس وقت تشویش ناک امر یہ ہے کہ عالمی انٹیلیجنس کمیونٹی بھی سیاست کی نذر ہو سکتی ہے ۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد انٹیلیجنس معلومات کا تبادلہ سست روی کا شکار ہو سکتا ہے اور ’فائیو آئیز‘ یعنی پانچ آنکھیں کہلانے والا انٹیلیجنس اتحاد بھی متاثر ہو سکتا ہے جس میں امریکہ کے علاوہ برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ بھی شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نومنتخب صدر کو ان کے مشیر عالمی خطرات پر توڑ موڑ کر ایسے نظریات پیش کریں گے جن سے ان کے خیال میں ٹرمپ خوش ہوں گے اور نتیجتاً غیر ملکی اتحادی اہم معلومات شیئر کرنے سے گریز کریں گے۔