شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کی تصویر میں ہنسنا کیوں منع ہے؟

شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کی تصویر میں ہنسنا کیوں منع ہے؟
لاہور: (ویب ڈیسک) اگر آپ کے بچے ہیں تو یقیناً کئی مرتبہ ایسے عام سوالات کا سامنا کرنا پڑا ہوگا جن کے جواب آپ کے پاس بھی موجود نہیں ہوں گے یا پھر آپ نے بچپن میں ضرور اپنے بڑوں سے کچھ ایسے سوالات ضرور پوچھے ہوں گے جن کے جواب آپ کو نہیں ملے۔ یہ انتہائی دلچسپ صورتحال ہوتی ہے کیونکہ یہ سوالات انتہائی عام معاملات سے متعلق ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے پاس ان کے جواب موجود نہیں ہوتے لیکن ہم آپ کو چند ایسے ہی عام سوالات کے جواب یہاں بتا رہے ہیں جو آپ اپنے بچوں کو بھی دے سکتے ہیں۔ جب بھی ہم پاسپورٹ، ویزا، یا دیگر اہم دستاویزات کے لیے تصاویر بنواتے ہیں تو ہمارے چہرے کے تاثرات نارمل ہوتے ہیں۔ یہاں تک کہ ہمیں منہ بھی لازمی بند کرنا ہوتا ہے۔ اس کی وجہ بائیو میٹرک سکینرز ہیں جو صرف اس صورت میں کسی شخص کے چہرے کو پہچان سکتے ہیں۔ جب یہ نارمل حالت میں رہے۔ پاسپورٹ نارنجی یا جامنی رنگ میں کیوں نہیں ہوتا؟ آپ کو کبھی کسی ملک کا پاسپورٹ نارنجی یا جامنی رنگ میں نہیں دکھائی دے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کوئی بھی ملک اپنے پاسپورٹ کے لیے چمکدار رنگ منتخب کرنا پسند نہیں کرتا کیونکہ یہ سرکاری معاملات کی ترجمانی نہیں کرسکتے اور سنجیدہ رنگ نہیں معلوم ہوتے۔ ٹینس بال سبز یا پیلی رنگ کی ہی کیوں ہوتی ہے؟ یوں تو ٹینس بال کے کئی رنگ تبدیل کیے گئے ہیں لیکن ایک حقیقت یہ بھی ہے ابتدا میں یہ سفید اور کالے رنگ میں ہوتی تھی لیکن ان رنگوں کا مسئلہ یہ تھا کہ ٹی وی پر میچ کے دوران اس رنگ کی بال نمایاں انداز میں ناظرین پر ظاہر نہیں ہو پاتی تھی جس کے بعد کھیلوں کی کمیونٹی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ہمیشہ ٹینس بال پیلے رنگ کی استعمال کی جائے گی جو واضح انداز میں دیکھی جاسکتی ہے۔ ٹیکسی اور سکول بس پیلے رنگ میں ہی کیوں؟ دنیا کے زیادہ تر ممالک میں ٹیکسی اور سکول بس پیلے رنگ میں ہی پائی جاتی ہیں لیکن ایسا کیوں ہے؟ اس کی وجہ انتہائی سادہ ہے کہ پیلا رنگ دوسرے رنگوں کی نسبت زیادہ جلدی لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہاں تک کہ آپ اس رنگ کو اندھیرے میں بھی پہچان سکتے ہیں۔ ایک ہی سوڈا ڈرنک لیکن ذائقوں میں فرق اگر آپ سافٹ ڈرنکس کے شوقین ہیں تو آپ نے شاید محسوس کیا ہوگا کہ کین میں سوڈا ڈرنک کا ذائقہ پلاسٹک بوتلوں میں سوڈا ڈرنک سے مختلف ہوتا ہے جبکہ کمپنی دونوں پیکنگ میں ایک جیسا ہی ڈرنک فروخت کرتی ہے. بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ڈبے میں بند سوڈا کا ذائقہ قدرے ہلکا ہوتا ہے۔ اس کی ممکنہ وضاحت یہ ہے کہ کین میں ایلومینیم میں ایک پولیمر استر ہوتا ہے جو کچھ ذائقوں کو جذب کر سکتا ہے۔ دوسری جانب بوتل کی شکل کی صورت میں، ذائقہ مختلف ہوتا ہے کیونکہ پلاسٹک کیمیکل acetaldehyde ہے جو ذائقہ کو بھی بدل دیتا ہے۔

Watch Live Public News