پبلک نیوز: ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے کہا ہے کہ غیر ملکیوں کو نشانہ بنانے کا خطرہ موجود تھا، سیکیورٹی تھریٹ کےباعث پولیس بھی الرٹ تھی، سیکیورٹی کےحوالے سےسی پیک اورنان سی پیک کاپلان تیارکیاگیاتھا،یہ طے ہوا تھا کہ غیر ملکی پولیس، رینجرز یا پرائیویٹ سیکیورٹی ساتھ رکھیں گے،یہی وجہ ہے کہ غیر ملکیوں کے ساتھ مسلح گارڈز تھے جنہوں نے مقابلہ بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی لانڈھی مانسہرہ کالونی میں غیر ملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ ہوا،گاڑی میں 5 غیر ملکی سوار تھے،غیر ملکیوں کیساتھ موجود 2 سیکورٹی گارڈ شدید زخمی ہوئے،خودکش دھماکے کے بعد دوسرے حملہ آوور نے فائرنگ شروع کر دی،دوسرے حملہ آورر کو قریبی گشت پر معمور پولیس اہلکاروں نے مار دیا۔
ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے کہا کہ 5 غیر ملکیوں کو پولیس نے حفاظتی مقام پر پہنچایا،غیر ملکی ای پی زیڈ میں واقع کمپنی کے ملازمین ہیں،جائے وقوع سے خودکش حملہ آوور کا سر مل گیا ہے،دہشتگردوں کے پاس ایک بیگ بھی تھاجس میں دستی بم ہیں،بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا،ایک کلاشنکوف اور ایک موٹرسائیکل بھی جائے وقوع سے ملی ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے کہا کہ ابتدائی طورپرلگتاہےدہشت گردوں کی تعداددوتھی،لگتاہےدونوں پیدل تھے،ایک دہشت گردنےگاڑی کےقریب آکرخود کو دھماکے سےاڑا لیا،دوسرےدہشت گردنےگاڑی پرفائرنگ کی،غیرملکیوں کےہمراہ موجودسیکیورٹی گارڈنےدہشت گردسےمقابلہ کیا،قریب ہی پیٹرول پمپ کےقریب پولیس موبائل کھڑی تھی جودھماکےکی آوازسن کرپہنچی۔
ڈی آئی جی ایسٹ نے مزید کہا کہ شرافی گوٹھ تھانےکےاہلکاروں نےبھی دہشت گردسےمقابلہ کیا،دہشت گردکوہیڈشارٹ کرکےہلاک کیا،حملہ صبح 6بجکر50منٹ پر کیاگیا،خودکش حملہ آوورکاسراورکچھ اعضاملےہیں،فائرنگ سےہلاک دوسرےدہشت گردکےفنگرپرنٹس کےذریعے شناخت کی کوشش کی جائےگی،غیرملکیوں سےمتعلق تھریٹ موجودتھے۔
ڈی آئی جی نے مزید کہا کہ سیکیورٹی تھریٹ کےباعث پولیس بھی الرٹ تھی، سیکیورٹی کےحوالےسےسی پیک اورنان سی پیک کاپلان تیارکیاگیاتھا،یہ طے ہوا تھا کہ غیر ملکی پولیس، رینجرز یا پرائیویٹ سیکیورٹی ساتھ رکھیں گے،یہی وجہ ہے کہ غیر ملکیوں کے ساتھ مسلح گارڈز تھے جنہوں نے مقابلہ بھی کیا۔